نئی دہلی (اے پی پی)بھارتی حکومت کا جنگی جنون مزید سر چڑھ کر بولنے لگا اور اس نے بھاری دفاعی بجٹ کے باوجود 20 ارب ڈالر مالیت کے مزید 144لڑاکا طیاروں کی خریداری کی جلد منظوری دینے کا اعلان کیا ہے جس کےلئے چین اور پاکستان کی طرف سے لاحق بیک وقت جنگ کے مبینہ خطرے کو جواز بنایا گیا ہے۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جدید لڑاکا طیاروں کی خریداری کی منظوری رواں ماہ کے آخر یا آئندہ ماہ کے آغاز میں دی جائے گی۔ بھارت کو بھاری مالیت کے جنگی طیاروں کی فروخت کے لئے اس وقت تک سات بین الاقوامی کمپنیاں میدان میں ہیں۔ بھارتی اخبار نے اس مجوزہ سودے کو تمام دفاعی معاہدوں کی ماں قرار دیا ہے جس کے تحت معاہدے پر دستخطوں کے بعد تین سے پانچ سال کے اندر بھارت کو بیرون ملک تیار کئے گئے 18 لڑاکا طیارے مل جائیں گے جبکہ دیگر طیارے بھارت کے اندر ہی تیار کئے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ کو چین اور پاکستان کے ساتھ بیک وقت ممکنہ جنگ کی صورت میں لڑاکا طیاروںکے 42 سکواڈرنز کی ضرورت ہے جس میں ہرایک سکواڈرن میں 16 سے 18 لڑاکا طیارے شامل ہوں گے۔ بھارتی فضائیہ کے پاس اس وقت کل 31 سکواڈرن موجود ہیں جن میں سے ہر ایک میں 18لڑاکا طیارے شامل ہیں۔ بھارت کو طیارے فروخت کرنے والی کمپنیوں میں ایف اے۔18، ایف ۔16، گرپن ای، مگ۔35، یوروفائٹر ٹائیفون اور رافیل طیارے بنانے والی امریکی، سویڈش، روسی اور دیگر ممالک کی کمپنیاں شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت دفاع کے حکام رافیل طیارے خریدنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
بھارت، طیارے