مظفرآباد ( اے این این ) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے اہم اور بنیادی فریق ہیں جن کی رائے اور مرضی کے بغیر اس مسئلہ کا کوئی قابل عمل حل تلاش نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کشمیر میں طاقت کا استعمال کر کے مسئلہ کشمیر کو فوجی حل کی طرف لے جا رہا ہے جس سے خطے میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس کے عہدے کے حامل زیر تربیت پولیس کے پچیس رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سلمان سلطان رانا اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد الیاس، کی قیادت میں پیر کے روز ایوان صدر میں اُن سے ملاقات کی۔صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بغیر نامکمل ہے اور پاکستان کے بغیر جموں و کشمیر کی بقا ممکن نہیں ہے۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دے کر کشمیر اور پاکستان کے دائمی رشتے کا تعین کر دیا تھا اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے آباء و اجداد کے عہد کو نبھائیں اور یاست جموں و کشمیر اور پاکستان کے درمیان رشتوں کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر پاکستان کا ہی حصہ ہے لیکن جموں و کشمیر کے تنازعے کے پس منظر میں یہ پاکستان کا صوبہ ہے اور نہ ہی ایک آزاد و خودمختار ریاست ہے۔ آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ قرار دینا سنگین غلطی ہو گی کیونکہ ایسا کرنے سے عالمی سطح پر کشمیر کے بارے میں پاکستان کے دیرینہ مؤقف کو زک پہنچے گی۔ انہوں نے آزاد کشمیر حکومت کی اہم ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تحریک حق خودارادیت کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت، آزاد علاقے میں گڈگورننس کو یقینی بنانا اور ریاست کی تعمیر و ترقی کو تیز تر کر کے عوام کو خوشحالی سے ہمکنار کرنا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے حکومت نے دوررس نتائج کے حامل بعض اہم اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ اوفد کے شرکاء کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔