شامی انتظامیہ حملے روکے بصورت دیگر ادلب میں نیا انسانی المیہ ناگزیر ہوجائے گا، ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن

انقرہ (اے پی پی) ترک صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ شامی انتظامیہ حملے روکے بصورت دیگر ادلب میں ایک نیا انسانی المیہ ناگزیر ہو جائے گا۔ ترک نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی کے صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے اپنے بیان میں کہا کہ شام کے ادلب ٹینشن فری زون میں شہریوں پر حملوں پر صدر اردوان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کی تھی جس میں ادلب کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا تھا۔ قالن نے کہا کہ 16 ستمبرکو انقرہ میں صدر رجب طیب اردوان کی زیر قیادت ترکی، روس اور ایران سہ فریقی سربراہی اجلاس کا انعقاد ہو گا۔ ہماری توقعات جیسا کہ صدر اردوان نے صدر پیوٹن کے لئے پیغام میں بھی کہا ہے کہ گذشتہ سال ہمارے طے کردہ ادلب سمجھوتے کے اطلاق کی صورت میں ہیں۔ کیونکہ ادلب، ٹینشن فری علاقوں میں سے ایک کی حیثیت سے ایک ایسی جگہ ہے کہ جہاں ترکی اور روس کی ضمانت میں سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے اور اس کی سرحدوں کا تعین کیا گیا ہے۔ترجمان صدارتی دفتر نے کہا ہے کہ انتظامیہ ، زمین پر قبضے کے لئے یا علاقے میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی کے بہانے سے جو حملے کر رہی ہے انہیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے بصورت دیگر ادلب میں ایک نیا انسانی المیہ ناگزیر ہو جائے گا اور ادلب سمجھوتہ خطرے میں پڑ جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن