لاہور ( نیوزرپورٹر) پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں نجکاری کا آرڈیننس نافذ کر دیا گیا۔ ایم ٹی آئی ایکٹ 2019ء نافذ کرنے کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام بورڈ آف گورنرز کے سپرد ہو گا۔ جو پرائیویٹ افراد پر مشتمل ہو گا۔ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹرز، نرسز، سٹاف کا سرکاری ملازمت کا درجہ ختم کر دیا گیا ہے۔ بورڈ آف گورنرز کو ٹیچنگ ہسپتالوں میں مفت علاج کی فراہمی یا اس سلسلے کو بند کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ مالی اور انتظامی معاملات بھی بورڈ آف گورنرز دیکھیں گے جبکہ ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام چلانے کے لئے پرنسپل اور ایم ایس کا عہدہ ختم کر کے ڈین، ہسپتال ڈائریکٹرز، میڈیکل ڈائریکٹرز، نرسنگ ڈائریکٹر کا عہدہ متعارف کرایا جائے گا۔ سیکرٹری سپیشلائز ہیلتھ کیئر مومن آغا کے مطابق ٹیچنگ ہسپتالوں میں نجکاری آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ بورڈ آف گورنرز اور دیگر کی تعیناتی تک ایم ایس اور پرنسپل کام کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اس آرڈیننس کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق آرڈیننس عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔ نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے فیصلے کے خلاف تحریک چلانے سے متعلق معاملات پر غور و خوض شروع کر دیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق آرڈیننس کے خلاف 6 ستمبر کو لاہور میں اجلاس کے بعد احتجاجی لائحہ عمل مرتب کریں گے۔اب ٹیچنگ ہسپتالوں میں کوئی سرکاری ڈاکٹر بھرتی ہوگا نہ نرسز، پیرا میڈیکل سٹاف بھی پرائیویٹ ہوگا۔ بورڈ آف گورنرکے پاس تقرر وتبادلوں کا اختیار ہو گا۔ ینگ ڈاکٹر، نرسز و پیرا میڈیکس نے احتجاج کا عندیہ دے دیا، 6 ستمبر کو گرینڈ الائنس نے اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز پیرا میڈکس کا کہنا ہے کہ ہر فورم پر اس اقدام کی مذمت کریں گے۔ ملازمین سے سرکاری ملازمت کا درجہ واپس لیا گیا ہے جو معاشی قتل سے کم نہیں۔
پنجاب: ٹیچنگ ہسپتالوں میں نجکاری آرڈیننس نافذ، ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈکل سٹاف کا سرکاری ملازمت کا درجہ ختم
Sep 04, 2019