اسلام آباد /سٹاف رپورٹر/ریاست مخالف تشدد پر نظر رکھنے والے اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیزکی ماہانہ رپورٹ کے مطابق جنگجوحملوں کی تعدادایک مہینے کے دوران 12 سے 18 ہو گئی ہے۔پکس کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ا گست2019 کے دوران جنگجوؤں نے ملک بھر میں18حملے کیے ان میں24 افراد ہلاک ہوئے۔ مارے جانے والوں میں11 سکیورٹی فورسز کے اہلکار‘ 13عام شہری شامل ہیں جبکہ ان حملوں میں90 افراد زخمی ہوئے جن میں سیکیورٹی فورسز کے 17 اہلکار اور 73عام شہری شامل ہیں۔اگست2019میں ہونے18حملوں میں سے سب سے زیادہ حملے فاٹا میں ہوئیجبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔فاٹا میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جنگجوسرگرمیوں میں واضح اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ فاٹا میں8 جنگجو حملے ریکارڈ کیے جن میں9 افراد مارے گئے‘ مرنے والوں میں8 سکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں،جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے جن میں8 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 5عام شہری شامل ہیں۔بلوچستان میں کل 5 جنگجو حملے کیے گئے جن میں6عا م شہری مارے گئے‘جبکہ43 افراد زخمی ہوئے جن میں2 سیکیورٹی فورسز اہلکار اور 41 عام شہری شامل ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ ماہ کے دوران 4 جنگجو حملے ریکارڈ کے گئے جن میں6 عام شہری اور سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار مارا گیا جبکہ 33افراد زخمی ہوئے جن میں27 عام شہری اور 6 سیکیورٹی فورسز اہلکار شامل ہے۔ اسلام آباد کے دارالحکومت میں ، آئی جے پرنسپل روڈٹول پلازہ پر جنگجو حملے کی فائرنگ سے دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔سندھ‘ پنجاب‘ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کوئی جنگجو حملہ نہیں ہوا۔ سیکیورٹی فورسز پر زیا دہ تر حملے دیسی ساختہ بم دھماکوں (IEDs) سے ہوے۔جن میں سے 10 فا ٹا، بلو چستان اور خیبر پختونخواہ میں ہوے۔3 جنگجو حملے بلو چستا ن اور فاٹا میں ٹارگٹ کلنگ سے کے گے۔اگست کے مہینے میں کوئی خودکش حملے ریکارڈ نہیںکیا گیا۔پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں جنگجوؤں کے خلاف تین مختلف صو بو ں مں 3 کارروائیاں کیں جن می3 مشتبہ جنگجو گرفتار اور 4 ہلاک ہوئے۔ زیادہ تر گرفتاریاں صوبہ سندھ سے ہوئیں۔4 مشتبہ جنگجو خیبر پختونخواہ میں ہلاکہوئے۔