ن لیگ کا کشمیراورمعاشی حالت پرقومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ریکوزیشن جمع کرانیکا فیصلہ

Sep 04, 2019

اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر کی ابتر صورت حال اور معاشی حالت کو زیر بحث لانے کے لئے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ریکویشن جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک دو روز میں ریکویذیشن جمع کرا دی جائے گی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے چیمبر نے ریکوزیشن تیار کر لی ہے منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے نوائے وقت بات چیت کتے ہوئے بتایا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے قبل اپوزیش کی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں آئندہ حکمت عملی تیار کی جائے گی انہوں نے حکومت نے11سوالات کئے اور کہا کہ کیا عمران خان کی حکومت کی حکومت ان کے جواب دے گی جب بی جے پی کے منشور میں کشیر کو ہڑپ کرنے کی شق شامل تھی تو پھر عمران خان نے نریندر مودی کی جیت کے بارے میں کیوں ٹویٹ کیا دوسرا سوال یہ ہے کہ بی جے پی مقبوضہ کشیر نے جب27مئی2019ء کو اعلان کر دیا تھا مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کر دیا تھا تو عمران خان کی حکومت نے کیا پیشگی اقدامات کئے تیسرا سوال یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر ایک لاکھ 80ہزار اضافی فوج بھیجی تو عمران خان نے اس صورت حال سے نم؁نے کے لئے کیا کیا چوتھا سوال یہ ہے کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر نے جب مقبوضہ کشمیر کو غصب کرنے کی حتمی تیاریوں کے لئے دورہ کیا حکومت نے اس کا کیونکر نوٹس نہیں لیا پانچواں سوال یہ ہے بھارت کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر سے تمام سیاحوں کو نکا دیا تھا جو آئندہ اٹھائے جانے والے بھارتی اقدامات کا واضح سگنل تھا حکومت نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے کیا کیا چھٹا سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران نے نریندر مودودی کے عزائم سے صدر ٹرمپ کو اچھی طرح آگاہ کرنے کے لئے کیا کیا ایسا دکھائی دیتا ہے انہوں نے امریکی صدر سے کچھ نہیں کیا انہوں نے کمزور کیس پیش کیا یا کچھ کہا ہی نہیں یا وہ کسی ڈیل کا حصہ بن گئے جس کا زیادہ امکان ہے ۔ ساتواں سوال یہ کہ 5اگست2019ء کے بھارتی اقدام کے بعد کیوں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کیوں متحرک سفارت کاری نہیں کی وزیر اعظم نے کیوں کوئی بیرونی دورہ نہیں کیا جب کہ مودی نے دورے کر کے اپنا موقف پیش کیا آٹھواں سوال یہ وزیر خارجہ نے غیر ملکی دار الحکومتوں کے دورے کرنے کی بجائے اپنے مریدین کی معیت میں پریس کانفرنسیں کرتے رہے نواں سوال یہ کہ مختلف ممالک میں خصوصی ایلچی کیوں نہیں بھیجے گئے دسواں سوال یہ کہ کشمیر پر او آئی سی کی سربراہی کانفرنس بلوانے کے لئے لابی نہیں کی گئی گیرواں سوال یہ ہے کہ کشمیر پر پارلیمنٹ میں متفقہ قرارداد کی منظوری کے بعد 24گھنٹے کے بعد مریم نواز شریف کو کیوں گرفتا رکیا گیا اس سے قومی اتفاق کو نقصان پہنچا یا گیا کیا کشمیر کی صورت حال کے پیش نظر یہ گرفتاری موخر نہیں کی جا سکتی تھی

مزیدخبریں