احمد فرازنے شاعری کے ذریعے پسے طبقہ کی جنگ لڑی،شفقت محمود

Sep 04, 2020

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) وفاقی زیر تعلیم و قومی ورثہ شفقت محمود نے کہا کہ موجودہ حکومت فنکاروں کی قدر کرتی ہے فنکار کسی بھی معاشرے کا احساس ترین طبقہ ہوتے ہیں  ہم فنکاروں کے مسائل سے آگاہ ہیں اور ان کے حل کے لیے کوشاں ہیں -    احمدفراز کی شاعری حق و سچ، ظلم کے خلاف مزاحمت اور غریبوں کے حقوق کے لیے جہدوجہد کا ثمرہے -  انہوں نے  اپنی شاعری کے ذریعے ساری زندگی مظلوم اور پسے ہوئے طبقہ کی جنگ لڑی  - موجودہ حکومت نے کرونا کے خا تمے کے لیے جو اقدامات کئے اس کو نہ صرف برصغیر بلکہ دنیا میں سراہا گیا یہ اللہ تعالی کی خصوصی مہربانی اور وزیر اعظم عمران خان کی دانشمندانہ اقدامات تھے - ان خیالات کا اظہار انہوں نے  پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے زیر اہتمام ملک کے نامور شاعر " احمد فراز " کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقدہ محفل غزل کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا -   پی این سی اے کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فوزیہ سعید نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے  فراز کی ادبی سفر کا احاطہ کیا اور کہا کہ فراز نے ہمیشہ اشرافیہ اور آمریت کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنے قلم کے ذریعے مزدوروں اور مظلوموں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ان کی شاعری سچی محبت اور اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا پیغام دیتی ہے - ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے اور پروگرام کی میزبان ڈاکٹر فوزیہ سعید نے مزید کہا کہ فراز کی ادبی خدمات پر ہم سب کو نازہے انکا مشن انسانیت کی سربلندی کا مشن رہا- انہوں نے ہمیشہ اپنی شاعری کے ذریعے امن اور محبت کا پیغام دیا اور خود کو کبھی استعماری قوتوں کے سامنے نہیں جھکایا- ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ پی این سی اے فنون لطیفہ کی ترقی و ترویج کے لیے کوشاں ہے میری کوشش ہے کہ اس قومی ادارے کے دائرہ کار کو مزیدوسعت دی جائے اور دیگر شہروں تک اس کا پھیلاؤ ہو  تاکہ پاکستان کے تمام علاقائی رنگوں کو اجاگر کیا جا سکے- ملک کے مشہور گلوکاروں حمیرا چنا  نے " کرو گئے یاد ہمیں "  " سلسلے چھوڑ گیا "   " رنجش ہی سہی"    "  اس سے پہلے کہ بے وفا جانا"  اب کے تجدید وفا"  اور اویس نیازی نے احمد فراز کی مشہور غزلیں " دکھ فسانہ نہیں "  " ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ"  پیش کرکے شائقین سے داد  وصول کی - یاد رہے کہ کرونا کے بعد پی این سی اے کے پہلے لائیو شو میں ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے محدود پیمانے پر شائقین فن و ادب نے شرکت کی -

مزیدخبریں