جامعہ زرعیہ کے ماہرین زراعت نے کہا کہ باغبان کھجور کے پودوں سے زیر بچے علیحدہ کرنے کا عمل شروع کر دیں جبکہ شکری،کڑ، ڈھیڈی، شامران، عیدل شاہ،سفیدہ، خضراوی،مکران،حلاوی، اصیل،زاہدی، کپڑا، ہیمن،بسرا، فصلی، تاروالی، ماکھی، حلینی اقسام کی کاشت سے کھجور کی بمپر کراپ حاصل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ضلع جھنگ، مظفر گڑھ، ڈی جی خان، بہاولپور سمیت بعض دیگر شہروں میں کھجور کی اچھی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں کھجور کے پودوں سے زیر بچے الگ کرنے کاعمل 20 ستمبر سے شروع کرکے 15 اکتوبر تک مکمل کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان پودے لگانے سے 10،15 روز قبل 3 مربع فٹ کے گڑھے بنا کر بھل سے بھر دیں اور اسے پانی بھی لگا دیں۔انہوں نے کہاکہ پودا لگاتے وقت دیمک سے بچا کیلئے مناسب دوائی بھی استعمال کی جائے اوراس امر کا خیال رکھاجائے کہ زیر بچے کاوزن 15کلو گرام سے زائد نہیں ہوناچاہیے۔