دریا ئے سندھ میں انچا سیلاب سینکڑوں دیہات کٹ گئے ، منچھر جھیل ٹو ٹنے کا خطرہ 


سیہون شریف؍ جامشورو؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) دریاے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب سے ہزاروں افراد پھنس گئے۔ سینکڑوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ خیر پور، ناتھن اور سیہون ڈوب گئے۔ منچھر جیل بھر گئی ہے۔ اس کے گیٹ ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔ آبادیوں کو نقل مکانی کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔ انچارج کنٹرول روم کے مطابق سکھر بیراج سے 5 لاکھ 59 ہزار 998 کیوسک کا ریلا کوٹری بیراج کی جانب جا رہا ہے۔ پانی کی آمد 5 لاکھ 59 ہزار 998 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ دوسری جانب محکمہ انہار کے مطابق منچھرجھیل میں پانی کا دباؤ بدستور جاری ہے۔ ڈی سی جامشورو کا کہنا ہے کہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے پر قریبی آبادی خالی کرائی جا سکتی ہے۔ مائینر سے شگاف پڑنے سے چار لاکھ پر آبادی پر مشتمل مٹیاری ضلعی ہیڈ کوارٹر شہر سمیت قومی شاہراہ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ دو روز میں مختلف مقامات سے شگاف پڑنے کا سلسلہ جاری ہونے سے علاقہ مکین پریشان، اسی طرح چھنڈن موری مٹیاری کی صورتحال خراب، متعدد مقامات سے مائینر اور فلو ہونے لگی۔ دریائے سندھ میں 5 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا خیر پور کی حدود میں داخل ہو گیا۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے سے سیلابی ریلوں کا بچاؤ بندوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ دریائے سندھ کے الراجاگیر، جمشید، فرید آباد، بہارو اور ایس ایم سگیوں بچاؤ بندوں میں سیلابی ریلوں کا کٹاؤ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق کچے کے سیلابی علاقوں سے سینکڑوں افراد کی نقل مکانی جاری ہے۔ سیلاب سے بے گھر ہزاروں افراد بچاؤ بندوں پر خیمے لگا کر بیٹھ گئے ہیں۔ کچے کے سینکڑوں افراد سیلابی پانی سے پھنسے ہوئے ہیں۔ دریائے سندھ میں شدید طغیانی کے باعث سینکڑوں مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے۔ فصلیں ڈوب گئیں اور کئی مکانات صفحے ہستی سے مٹ گئے۔ اسی طرح خیر پور ناتھن شاہ میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ دوسری جانب خانپور ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے پر سپل ویز کھول دیئے گئے۔ ڈیم انتظامیہ کے مطابق اضافی پانی کے اخراج کیلئے سپل ویز کھول دیئے گئے ہیں۔ عوام کو پانی سے دور رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی میں انتظامی نااہلی کے ایک اور مثال قائم کر دی گئی۔ یونیورسٹی اور جیل کے اطراف میں 18 دن سے جمع پانی دلدل کی صورت اختیار کر گیا جیل میں واقع سپاہیوں کے کوارٹرز بھی پانی میں ڈوب گئے 28 روز بعد بھی کہیں ریلیف آپریشن شروع نہ ہو سکا۔ متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی، غذا اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی۔ خواتین، بچے بیمار ہونے لگے۔ محکمہ موسمیات نے ملک کے بالائی علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔ آج رات سے منگل تک آزادکشمیر، گلگت، بلتستان، اسلام آباد، راولپنڈی، مری، چکوال، اٹک، جہلم، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی، اتوار اور پیر کو دیر، کوہستان، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور میں بارش کا امکان ہے۔

ای پیپر دی نیشن