کراچی (نیوز رپورٹر) ماہر تعلیم و سماجی رہنما حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ سیلاب اور شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں آلودہ پانی ہی مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس سے بچائو کے لیے لوگ جتنا ممکن ہو سکے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں،ایک بین الاقوامی ادارے کی تشویشناک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیلاب اور شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے تیس لاکھ سے زائد بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے جب بھی پاکستان میں کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو سب سے زیادہ بچے خطر ے کا شکار ہوتے ہیں اور موجودہ حالات میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کو محفوظ اور صاف ستھرے ماحول میں منتقل کرنا بہت ضروری ہے ورنہ مشکلات مزید بڑھ جائیں گی، ان خیالات کااظہارا نہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ سڑکوں پر پناہ لیئے سیلاب متاثرین اپنے بچوں کے لیئے خوراک اور دوائوں کے منتظر ہیں کیونکہ ایک اندازے کے مطابق متاثرین کی تعداد 33ملین ہے جس میں سے 16ملین تو صرف بچے ہیں ، بچوں کو پینے کے صاف پانی اور غذائی قلت کی وجہ سے مختلف وبائی امراض اپنے گھیرے میں لے رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ سیلاب سے دو لاکھ اسی ہزار گھر مکمل طور پر اور چھ لاکھ سے زائد جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ ڈیم اورفلو ہوگئے ہیں اور کچھ بڑے دریا وںکے کنارے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکے ہیں، صوبہ سندھ میں گھر، کھیت، پل،اسکول ، ہسپتال ، صحت عامہ کی سہولیات سمیت اہم ترین بنیادی ڈھانچہ مکمل تباہ ہوگیا ہے، سندھ کی ستر فیصد زمین پرسیلابی پانی موجود ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہوگئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں پہلے سے ہی صحت، تعلیم اور بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور حالیہ بارشوں اور سیلاب نے تو بالکل ہی سندھ کو تباہ کردیا ہے ، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیئے حکومت کو جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔