کراچی (نیوز رپورٹر) جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر و رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مفتی محمد یوسف کشمیری نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لاکھوں خاندان اس وقت بے گھر ہوکر سڑک کے کنارے پناہ لینے پرمجبور ہیں ۔ سندھ کے سینکڑوں گوٹھ اور دیہات ابھی بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ۔ان کا کوئی بھی پرسان حال نہیں ہے ۔اس وقت ہمیں اپنے ہم وطنوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمارا ہرعمل اللہ تعالی کی رضاکی خاطر ہو۔ اس موقع پر ایسا کوئی لفظ ادا نہیں کرنا چاہیے جس سے متاثرین کے دکھوں میں اضافہ ہو ۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ مفتی محمد یوسف کشمیری کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کو عذاب کہنے کے بجائے ہمیں اپنے اعمال کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ یہ حکومتی اداروں کی خراب کارگردگی، کرپشن اور ناقص انتظامات کا نتیجہ ہے ۔جو بہت بڑے بڑے نقصانات کا باعث بنتی ہے ۔ہمیں ایک دوسرے پر سیاسی الزامات اور اعتراضات کرنے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے۔ حکمرانوں کو سیاسی مفادات سے بالا تر ہوکر متاثرین میں فرق کییبغیر خدمت کرنی ہو گی۔اس موقع پر ہر شہری کو آگے بڑھ کر اپنے حصے کا کردار ادا کرنا چاہیے۔مفتی یوسف کشمیری نے سندھ کے کچھ علاقوں میں درندہ صفت لوگوں کی طرف سے متاثرہ بچیوں کی مبینہ عزتیں پامال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے درندوں کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔