پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور خیبر پی کے ٹیکسٹ بک بورڈ کے بعد محکمہ کھیل کے پی میں بھی کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ کھیل کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق جمرود سپورٹس کمپلیکس کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا ٹھیکہ ٹینڈر لاگت سے 18 فیصد کم قیمت پر دیا گیا۔ 26 کروڑ 9 لاکھ روپے سے زیادہ کا ٹھیکہ 21 کروڑ 39 لاکھ روپے میں دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹھیکیدار نے سکیورٹی اور کال ڈپازٹ کی مد میں 2 کروڑ 9 لاکھ روپے جمع کرائے جبکہ ٹھیکیدار کو 2 کروڑ 23 لاکھ روپے جمع کرانے تھے۔ آڈٹ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ڈی جی سپورٹس کے اکاو¿نٹ سے ہوٹلنگ کی مد میں 43 لاکھ 44 ہزار روپے اضافی دیئے گئے۔ ڈی جی سپورٹس کے اکاو¿نٹس سے 2021ءاور 2022ءمیں اضافی رقم دی گئی، چار روزہ انڈر 21 گیمز کے لیے ہوٹل کا بل 7 دن کے حساب سے ادا کیا گیا اور محکمہ کھیل کو 43 لاکھ 44 ہزار کا ٹیکا لگایا گیا۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ انڈر 21 گیمز میں ہوٹل اور ٹی اے ڈی اے کی مد میں 2 کروڑ 94 لاکھ روپے کی مشکوک ادائیگی کی گئی۔
مالی بے قاعدگیاں