بہاولنگر + لاہور (آئی این پی + این این آئی) بہاولنگر میں 150 کلو میٹر کے دریائی بیلٹ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی جس سے ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ بہاولنگر میں 150 کلو میٹر کے دریائی بیلٹ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی ہے، ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے متعلق سرکاری اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے ایک لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو کر نقل مکانی کر چکے ہیں اور ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب سے 157 دیہات سیلابی پانی سے متاثرہوئے، 17 ہزار 549 گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا، متعدد عارضی حفاظتی بند ٹوٹ گئے اور رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں جس کے باعث 100 سے زائد آبادیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائی علاقے میں قائم 43 سکول سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے اور درجنوں آبادیاں تاحال پانی کی لپیٹ میں ہیں۔پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں اب صرف ہیڈ اسلام کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ،دیگر تمام مقامات پر پانی کا بہائو معمول پر آ گیا ہے۔ اتوار کو جاری رپورٹ میں ترجمان نے بتایا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہائو 38 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا، ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی آمد 40 ہزار اور اخراج 26 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی، ہیڈ اسلام کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد 66586اور اخراج 64356 کیوسک ہے۔ترجمان نے بتایا کہ پنجاب کے دیگر دریائوں میں پانی کا بہائو نارمل ہے نیز ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مدد اور بحالی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور مواصلات کے دیگر ذرائع کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جائے گا جبکہ سیلاب سے متاثرہ بند اور پشتوں کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔