قلم زاریاں…ایم اے طاہردومیلوی
,com tahirdomelvi123@gmail
جب سے وطن عزیز دنیا کے نقشے پر ابھرا معاشی عدم توازن کا شکار ہے آج کے کالم میں ہم ان اسباب و محرکات کا جائزہ لینے کی سعی کرتے ہیں قارئین 1947 سے اب تک معاشی عدم توازن کے جال سے یہ ملک اور یہ عاجز قوم نہ نکل پائی معیشت کا رونا دھونا اس ملک کا مقدر ٹھہرا قدرتی وسائل سے مالامال میرا وطن آپ سب کا ملک آ ج بیرون ملک کے قرضوں پر چل رہا ہے اور آئی ایم ایف سے چھٹکارا نہ پا سکا ہر حکومت نے معیشت کی بحالی کے دعوے کئے اور کئی اقدام بھی اٹھائے لیکن معاشی بدحالی سے نجات حاصل نہ ہوئی حکومتی اقدامات ہمارے مسائل کے حل کے لئے ناکافی ثابت ہوئے قارئین جب اخراجات زیادہ ہوں اور آمدن کم ہو تو معاشی عدم توازن پیدا ہوجاتا ہے ہماری معاشی عدم توازن کی بڑی وجہ ہمارے بجٹ میں عدم توازن ہے ہمارے سالانہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات زیادہ اور ترقیاتی اخراجات کم ہیں ہماری برامدات کم ہیں اور درآمدات زیادہ ہیں ہماری آمدنی ہمارے سالانہ بجٹ سے بہت کم ہے جس کی وجہ سے بجٹ میں خسارہ معاشی عدم توازن پیدا کر نیکا باعث بن رہا ہے ہمارے ملک میں معاشی عدم توازن کی ایک وجہ غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بھی ہے اس وقت پاکستان تقریبآ 88?891 ملین ڈالر کا مقروض ہے ہمارے سالانہ ملک کیبجٹ کا بڑا حصہ قرضوں پر سود کی شکل میں ادا ہوتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو اپنے وسائل میں کمی کا سامنا رہتا ہے معاشی عدم توازن کی ایک بڑی وجہ دفاعی اور فوجی اخراجات ہیں ہمارے فوجی اخراجات پاکستان کی کل بجٹ کا 60 فیصد ہے یہی وجہ ہے کہ ہم ترقی نہ کر سکے فوجی اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ بھارت اور افغانستان سے کشیدہ تعلقات ہیں پاکستان میں معاشی توازن کی ایک وجہ 1948 1965 971 اور 1999 ئ کی پاک بھارت جنگیں بھی ہیں ان جنگوں نے ہماری معشت کو تباہ کر دیا جس سے ہم پر قرضہ اور سود بڑھتا چلا گیا جو آج بھی برقرار ہے بجلی کا بحران بھی معاشی عدم توازن کی وجہ ہے لوگ شیڈنگ نے معیشت کو مفلوج کر کر رکھا یے بجلی کے بحران سے نہ صرف گھریلو زندگی متاثر ہوتی نظرآتی ہے بلکہ صنعتی زرعی اور دیگر شعبوں کی ترقی کی رفتار بھی متاثر ہو رہی ہیپاکستان میں عدم معاشی تعاون کی وجہ میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ملک میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہے دریاؤں میں پانی کی کمی کی وجہ سے نہ صرف زراعت متاثر ہوتی ہے ہوئی ہے بلکہ بجلی کا مسئلہ بھی پیدا ہوا ہے جس کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں زراعت اور صنعتی شعبوں میں عدم توازن پر ہمارے پالیسی سازوں نے زرعی شعبہ کی طرف توجہ دی جبکہ صنعتی شعبے کو نظر انداز کر دیا حالانکہ دونوں شعبوں میں توازن ہونا چاہیے تھا ان کوششوں کے باوجود بھی زراعت میں بھی ابھی تک خود کفیل نہیں ہو سکے کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے سب سے اہم بات آبادی پر کنٹرول ہے تاکہ وسائل کے مطابق ضروریات کو پورا کیا جا سکے لیکن ہمارے ہاں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی نے معاشی عدم توازن کا مسئلہ پیدا کر دیا ہے وطن عزیز کی ترقی کی رفتار میں کمی کی ایک وجہ سیاسی عدم استحکام بھی آئے دن کی بدلتی ہوئی حکومتوں اور پھر سیاسی پارٹی کی الگ الگ پالیسیوں نے ملک میں ترقی کے عمل کو سست روی کا شکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے معاشی عدم توازن کا مسئلہ پیدا ہوا جو آج تک حل نہ ہو سکا ترقی کی رفتار میں کمی کی ان وجوہات میں سے افغانستان کے بدترین حالات بھی شامل ہیں ہماری معیشت پر افغانستان کی طرف سے منشیات اور سمگلنگ جیسی منفی سرگرمیوں نے بڑا منفی اثر ڈالا ہے جس کی وجہ سے معاشی عدم توازن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے معاشی عدم توازن کی وجہ آبادی کا شہروں کی طرف نقل مکانی کرنا بھی ہے اس وجہ سے دیہات میں ترقی کے مواقع اور کم ہوئے شہروں پر آبادی کا بوجھ بہت بڑھتا چلا جا رہا ہے حکومتی معاشی ترقی کے اقدامات بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہو سکے حالانکہ حکومت نے پسماندہ علاقوں کی ترقی کی طرف توجہ دی نئے آبی وسائل پیدا کیے جا رہے ہیں خصوصاً ڈیموں کی تعمیر کی منصوبہ بندی جاری ہے معدنیات کی تلاش صنعت و زراعت اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے کئی عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں مگر ان حکومتی اقدامات پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے ناکافی ہیں مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ملک ترقی کرے بلکہ معاشی عدم توازن کو بھی کنٹرول کیا جا سکے جب تک معاشی عدم توازن پر قابو نہیں پایا جاتا ہمارا معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا حکومت کو چاہیے کہ وہ بجٹ میں توازن پیدا کرے برامدات میں اضافہ کرے اور درامداد میں کمی لائے قرضوں کے بوجھ سے نکلنے کے لیے حکمت عملی اپنائے دفاعی اخراجات کم کرے ثنا اور زراعت میں توازن پیدا کرے ابادی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں سیاسی استحکام پیدا کرے جب تک علم محرکات کی طرف توجہ نہیں دی جائے گی اس وقت تک معاشی عدم توازن سے چھٹکارا ممکن نہیں معشیت کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بیرونی قرضوں سے چھٹکارا حاصل ہو ملک ترقی کرے معیشت مضبوط ہو عوام خوشحال ہوں معاشی پسماندگی سے چھٹکارا ملے ترقی اور خوشحالی اس ملک کو قوم کا مقدر بنے