وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے چین کی وہیکل کمپنی چونگ اوئنگ سی آر آر سی ہینگ ٹونگ کے چیئرمین لیو جونہوا کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں گرین ٹرانسپورٹ سسٹم پراجیکٹ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب بھر میں پانچ ہزار الیکٹرک بسیں چلانے کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ پہلے مرحلے میں ایک ہزار الیکٹرک بسوں سے پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ پانچ سال میں بڑے شہروں میں ’اینڈ ٹو اینڈ‘ گرین ٹرانسپورٹ سسٹم لانچ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے الیکٹرک وہیکلز کی مینوفیکچرنگ کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پنجاب میں الیکٹرک ٹو وہیلر، تھری وہیلر کی مینوفیکچرنگ کے لیے تمام تر سہولتوں اور تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ چینی وفد نے ای ٹرانسپورٹ کے لیے یونیفائیڈ چارجنگ سسٹم کے بارے میں آگاہ کیا۔ بس سٹاپ پر منی شاپنگ مال کے ماڈل پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے چینی کنسورشیم سے جامع ٹرانسپورٹ سسٹم پلان طلب کرلیا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ بڑے شہروں کے عوام کے لیے مکمل گرین ٹرانسپورٹ سسٹم چاہتے ہیں۔ ٹریفک جام بہت بڑا مسئلہ ہے، ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ رہی ہے۔ لوگ تیزی سے الیکٹرک وہیکل کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ چین کی مہارتوں سے فائدہ اٹھانے کے متمنی ہیں۔ پنجاب میں بلٹ ٹرین، میٹرو بسیں اور ہر ضلع میں الیکٹرک بسیں چلانا چاہتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی اور فضائی آلودگی کوکم کرنے کے لیے الیکٹرک بسوں کا منصوبہ انتہائی سود مند ہے۔ اب دنیا بھر میں حکومتیں یہی کوشش کررہی ہیں کہ ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لیے برقی گاڑیوں کا استعمال بڑھایا جائے اور پٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی عام گاڑیوں کے استعمال میں کمی لائی جائے۔ برقی گاڑیوں کے ذریعے ماحول دوست اقدامات کو فروغ دینے کے علاوہ حکومتی سطح پر تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سستی ٹرانسپورٹ چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔