وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا قلعہ عبداللہ میں سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کو اپنی جان کی پراوہ کئے بغیر بچانے والے ایکسکویٹر ڈرائیور محب اللہ کا وزیرِ اعظم ہاؤس میں استقبال وزیرِ اعظم کی محب اللہ کی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پراوہ نہ کرنے کے جذبے کی پزیرائی. مجھ سمیت پوری قوم کو آپ پر فخر ہے. وزیرِ اعظم آپکے انسانیت سے محبت کے جزبے کی دل سے قدر کرتا ہوں. وزیرِ اعظم آپ قوم کے ہیروہ ہیں، آپ نے ہمت سے کام لے کر قیمتی انسانی جانیں بچائیں. وزیرِ اعظم ایسے مشکل حالات میں اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر انسانی جانوں کو بچانا بہادری کا کام ہے. وزیرِاعظم آپ نے مصیبت میں گھرے لوگوں کو بچا کر قومی فریضہ ادا کیا. وزیرِاعظم محب اللہ کی بہادری کے اعتراف میں وزیرِ اعظم نے حکموت پاکستان کی جانب سے انہیں 25 لاکھ روپے کے انعام سے بھی نوازا. وزیرِ اعظم نے محب اللہ کے بچوں کیلئے یونیورسٹی تک کی تعلیم مفت اور انکے خاندان کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کا بھی اعلان کیا. میرے لئے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ میں ملک کے وزیرِ اعظم سے ملاقات کر رہا ہوں. محب اللہ کی وزیرِ اعظم سے گفتگو. کبھی سوچا نہ تھا کہ میری ملک کے وزیرِ اعظم نے ملاقات ہو گی. محب اللہ لوگوں کی جانیں بچاتے وقت قطعاً نہیں سوچا تھا کہ یہ بات پورے ملک میں مشہور ہو جائے گی. محب اللہ. وزیرِ اعظم اور حکومت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس اقدام کی پزیرائی کی اور میرے لئے اپنا قیمتی وقت نکالا. محب اللہ. وزیرِ اعظم ہاؤس آمد پر وزیرِ اعظم کی جانب سے اتنی عزت ملنے پر دل سے مشکور ہوں. محب اللہ ملاقات میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیرِ تجارت جام کمال خان، وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ، چیئر میں وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وزیرِ اعظم کی کوارڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.