اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اختر مینگل کو کس بات نے مجبور کیا کہ وہ استعفیٰ دے رہے ہیں. اختر مینگل کے استعفے کو ہلکا نہ لیں، سب ہوش کے ناخن لیں۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی آپریشن دوسرے صوبوں میں نہیں کرسکتے. سی ٹی ڈی پنجاب کا کیا کام دوسرے صوبے میں آپریشن کرائے؟عمرایوب نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن بنایا جائے. خیبرپختونخوا کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، وفاق کیسےچلےگا؟
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس فوج نے ان کے گھر کو عزت دی، اس کے خلاف باتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری تقریر میں ویگو ڈالا، ویگو ڈالا لگا رکھا ہے، اپنی ایجنسیوں کو کے جی بی کہنا کہاں کی گفتگو ہے، فیلڈ مارشل اپنے آپ کو بنانے والے گھرانے سے ایسی باتیں آرہی ہیں، ایسی باتیں بھارتی و اسرائیلی فوج کے خلاف کی جاتیں۔حنیف عباسی نے کہا کہ آپ نے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے تھے، آج لگتا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی فنڈنگ اثر دکھا رہی ہے. اگر اس میدان میں آنا تھا تو مضبوط پاؤں سے آتے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ابھی تو عشق کے امتحان اور بھی ہیں، ابھی تو فوجی عدالتوں تک معاملہ جانا ہے. ویڈیوز مانگی جارہی ہیں، آپ کے خلاف اتنے بڑے بڑے وعدہ معاف گواہ تیار ہوگئے ہیں کہ آپ کا بچنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو امریکہ، اسرائیل، روس اور بھارت سے نہیں ڈرے وہ ان کی گالیوں سے ڈریں گے، اللہ کے ناموں کے نیچے کھڑے ہوکر کہیں انفرادی رابطے ان کے ہیں یا نہیں، معافی مانگیں، آئیں میرے ساتھ چلیں میں معافی دلوا دیتا ہوں۔حنیف عباسی نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کا شوق ہے تو پھانسی بھی چڑھنا پڑھتا ہے، آپ کی رات لمبی ہے. اپوزیشن لیڈر کا سانس پھولا ہوا ہوتا ہے، اتنے نعرے میں نے نوازشریف کے حق میں نہیں مارے جتنے اپوزیشن لیڈر نے مارے تھے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اداروں پر حملہ آور ہوتے ہوئے کس نے نہیں دیکھا، اگر بانی پی ٹی آئی کو چودہ یا پچیس سال سزا ہوجاتی ہے تو کیا پورے پاکستان کو آگ لگادیں گے ؟ ان کو گڈ ٹو سی یو والے جج چاہئیں، ایسے جج کافی حد تک ختم ہوگئے ہیں، باقی بھی ختم ہوجائیں گے۔