مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی سے پورا خطہ فوجی زون میں تبدیلی ہوگیا:گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ ،پاکستان اور بھارت کی سرحدپر 10لاکھ فوجی تیار بیٹھے ہیں۔دونوں ممالک 2جنگیں لڑ چکے ہیں بھارت سے آزادی کیلئے کشمیریوں نے 1989 سے جدوجہد شروع کر رکھی ہے۔4وجوہات کی بنا پر مسئلہ کشمیر کو گینز بک میں درج کرلیا گیا،گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کا سب سے اہم مسئلہ و دیرینہ تنازعہ تسلیم کرلیا ہے جو اقوام متحدہ میں ہنوز تصفیہ طلب ہے اسی طرح پورے خطہ کو دنیا کا سب سے خطرناک بلند ترین جنگی زون قرار دے کر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھارت کے توسیع پسندانہ جنگی عزائم بھی بے نقاب کر دئیے گئے ہیں، یہ رپورٹ کشمیریوں کیلئے یقینا اس اعتبار سے تقویت کا باعث ہوگی کہ عالمی سطح پر اب بھی کشمیر کو ایک اہم حل طلب اور دنیا کے امن کیلئے خطرناک مسئلہ کے طورپر دیکھاجاتا ہے اور دنیا بھر کے پر امن اور انصاف پسند اقوام اور عوام اس کے حل کے خواہشمند ہیں۔تاریخ جدید میں الجزائر ،ویت نام، فلسطین، افغانستان میں بھی طویل مسلح تحاریک چلی ہیں اور انہیں کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے جس کی ایک بڑی وجہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کا ان تحاریک آزادی کی حمایت کرنا تھی،بد قسمتی سے تحریک آزاد ی کشمیر کو ابھی تک وہ عالمی حمایت حاصل نہیں ہوسکی جبکہ کشمیری ان ممالک کی نسبت زیادہ طویل عرصہ سے جانی و مالی قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں اور یہ علاقہ پاکستان،بھارت اور چین کے درمیان بفر سٹیٹ کی صورت میں ہے جہاں ذرا سی بھی بے احتیاطی یا ایڈونچر پاکستان اور بھارت جیسے ایٹمی ممالک کے درمیان خوفناک ایٹمی تصادم کا باعث بھی بن سکتا ہے جو عالمی امن اور عالم انسانیت کیلئے بد ترین سانحہ ہوسکتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی ادارے اور طاقتیں اس مسئلہ کا پر امن حل نکال کر ڈیڑھ ارب انسانوں کا مستقبل محفوظ بنادیں۔
مسئلہ کشمیر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ پر
Apr 05, 2013