لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے محکمہ صحت میں میرٹ کی بجائے اقربا پروری کے ذریعے بھتیجے کی تعیناتی کے خلاف دائر رٹ درخواست پر سیکرٹری صحت کو ایک ہفتہ میں کمیٹی قائم کر کے دوبارہ ٹیسٹ لینے کی ہدایت کر دی۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے ای ڈی او ہیلتھ سرگودھا کی سرزنش کرتے ہوئے قرار دیا آپ سرکاری محکمے میں قانون کی خلاف ورزی کر کے یہ سمجھیں کہ کوئی آپ کو کچھ نہیں کہے گا تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ آپ نے میرٹ کو نظراندازکرتے ہوئے ایک مستحق امیدوار کی بجائے اپنے بھتیجے کو ترجیح دی جو آپ کے عہدے کو زیب نہیں دیتا۔ درخواست گذار عرفان تنویر نے م¶قف اختیارکیا تھا اس نے 9ویںسکیل کی آسامی کے لئے ٹیسٹ دیا اور میرٹ میں پہلے نمبر پر آیا لیکن ای ڈی او ہیلتھ سرگودھا نے اپنے بھتیجے کو میرٹ سے ہٹ کر اس آسامی پر تعینات کر دیا ہے جو قانون کی خلاف ورزی اور اس کے ساتھ زیادتی ہے لہٰذا فاضل عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دے کر درخواست گذار کو تعینات کرنے کا حکم دے۔ فاضل عدالت نے سیکرٹری ہیلتھ کو کمیٹی قائم کر کے دوبارہ ٹیسٹ لیکر میرٹ پر آنے والے امیدوارکی تقرری کا حکم دیا اور عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
جسٹس منصور علی
قانون کی خلاف ورزی پر یہ نہ سمجھیں کوئی کچھ نہیں کہے گا: جسٹس منصور علی
Apr 05, 2013