قائداعظمؒ، اقبالؒ کہاں پیدا ہوئے، اذان سنائیں! امیدواروں سے دلچسپ سوالات

لاہور+ اسلام آباد (نمائندگان+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران ریٹرننگ افسران نے امیدواروں سے دلچسپ سوالات پوچھے اور ان سے سوالات کئے گئے کہ قائداعظمؒ ، علامہ اقبالؒ کہاں پیدا ہوئے، اذان سنائیں پاکستان میں کتنے صوبے ہیں۔ امیدوار عام معلومات کے جوابات بھی نہ دے سکے۔ تفصیلات کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے ریٹرننگ افسران کی جانب سے دلچسپ سوالات کئے گئے، امیدواروں نے سوالات کے غلط جوابات دیکر حیران کر دیا، جیکب آباد میں ریٹرننگ افسر نے امیدوار سے پوچا کہ بانی پاکستان قائداعظمؒ کہاں پیدا ہوئے؟ جس پر امیدوار نے جواب دیا کہ کراچی میں پیدا ہوئے، ریٹرننگ افسر نے ایک اور سوال کر دیا علامہ اقبال کہاں پیدا ہوئے؟ تو امیدوار نے بلاجھجک کہہ دیا کہ لاہور میں پیدا ہوئے جس پر ریٹرننگ افسر سمیت دیگر افراد کے قہقہے نہ رک سکے، ریٹرننگ افسر نے ایک امیدوار سے پوچھا کہ پاکستان میں کتنے صوبے ہیں؟ امیدوار نے جواب دیتے ہئے کہا کہ پاکستان میں چار صوبے ہیں جس پر ریٹرننگ افسر نے امیدوار سے پوچا کہ پانچواں صوبہ کہاں گیا تو امیدوار نے جواب دیا مجھے پتہ نہیں۔ ریٹرنگ افسران نے امیدواروں سے اسلامی سوالات کے علاوہ نظریہ پاکستان کے بھی سوالات کئے اور امیدواروں سے دعائیں بھی سنیں۔ این اے 117 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار احسن اقبال کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوئی، ریٹرننگ افسر نے احسن اقبال سے نماز فجر کی اذان سنی، احسن اقبال نے فجر کی اذان کامیابی سے دینے کے بعد دعائے قنوت بھی سنائی۔ احسن اقبال سے سوال کیا گیا کہ پہلا مارشل لا کب لگا، پہلا آئین کب بنا، دوسرا آئین کب بنا اور تیسرا آئین کب بنا؟ ایل ایف او کس نے نافذ کیا؟ ریٹرننگ افسر نے احسن اقبال کے تمام جوابات درست قرار دیدیئے۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار نے ریٹرننگ افسر کو کلمے سنانے کی آفر کر دی۔ این اے 49 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران مسلم لیگ (ن) کے امیدوار طارق فضل نے ریٹرننگ افسر سے مخاطب ہو کر کہا کلمے یاد کر کے آیا ہوں آپ سنیں گے۔ سرگودھا میں ریٹرننگ افسر نے اسلم مڈھیانہ سے سوال کیا ”اسمبلی میں جاکر کیا کرو گے؟“ اسلم مڈھیانہ نے جواب دیا ”جو دوسرے کررہے ہیں میں بھی اسمبلی میں جاکر وہی کرونگا“۔ ریٹرننگ افسر نے کہا ”آپ کا کریمنل ریکارڈ ہے، 48 مقدمات ہیں؟“ اسلم مڈھیانہ نے جواب دیا ”کسی بھی مقدمے میں سزا نہیں ہوئی“۔ اسلم مڈھیانہ نے پی پی 31 پر پی پی کے امیدوار کی حیثیت سے کاغذات جمع کرا رکھے ہیں۔ علاوہ ازیں امیدواروں سے اسلامی اور جغرافیائی سوالات کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمی قابلیت‘ آمدنی اور ازدواجی نوعیت کے سوالات نے انہیں الجھاﺅ کا شکار کر دیا ہے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال میں کامیابی پر بھی کئی امیدواروں نے سجدہ شکر اد اکر کے اس مرحلہ کو الیکشن سے زیادہ سخت مرحلہ قرار دے دیا ہے۔ گوجرانوالہ میں این اے 96 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خرم دستگیر سے ریٹرننگ افسر نے سخت سوالات پوچھے۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کاغذات نامزدگی میں آپ سے پراپرٹی کی تفصیل مانگی تھی جو آپ نے لکھی نہیں۔ آپ جس گھر میں رہتے ہیں، وہ کس کا ہے، کتنے مرلے کا ہے؟ خرم دستگیر نے جوابدیا کہ وہ والد صاحب نے گفٹ کیا ہے۔ ریٹرننگ افسر نے سوال کیا آپ کتنا ٹیکس جمع کراتے ہیں؟ خرم دستگیر نے جواب دیا 80 ہزار ٹیکس جمع کرواتا ہوں۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے ریٹرننگ آفیسر این اے 48 اعظم خان کے روبرو پیش ہو کر اپنے ٹیکس ریٹرن اور بنک اکاﺅنٹ کی تفصیل پیش کیں۔ ریٹرننگ آفیسر کے استفسار پر جاوید ہاشمی نے انہیں ایچ ای سی میں اسناد داخل کرانے کی رسید پیش کی۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ یہ تو وصولی کی رسید ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ تصدیق کے بعد ایچ ای سی اسناد خود الیکشن کمیشن کو بھیجے گا۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ آپ کا نام مشکوک ڈگریوں والی فہرست میں کیوں ہے؟ جاوید ہاشمی نے کہا کہ یہی تو موقع ہوتا ہے جب سیاستدانوں کو رگڑا لگایا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے یوٹیلٹی بلز اور ٹیکس سے متعلق تفصیلات بھی ریٹرننگ افسر کو پیش کیں۔
دلچسپ سوالات

ای پیپر دی نیشن