فرانس میں پاکستانی ایمبیسی کی جانب سے یوم قرارداد پاکستان کے حوالے سے ایک شاندار اور پروقار تقریب کا انعقاد
شاعر مشرقی ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے 1930ءمیں الہ آباد کے مقام پر مسلمانوں کی تمدنی اور سیاسی بقاءکے لئے جو نظریہ پیش کیا۔ 23 مارچ 1940ءکو پوری قوم نے اسے سنجیدگی سے اپنا لیا۔ دو قومی نظریے کی بنیاد پر اپنے لئے علیحدہ اور آزاد قومی مملکت کے قیام کا ٹھوس عزم کیا اور اس کے صرف سات برس بعد چودہ اگست 1948ءکو قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں اپنی منزل مقصود پر پہنچ گئے۔
قرارداد پاکستان 23 مارچ 1940ء تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس قرارداد کی منظوری نے ہندو اور انگریزوں کے ایوانوں میں تہلکہ مچا دیا۔ گاندھی پکار اٹھا کہ ”گاو¿ ماتا“ کے دو ٹکڑے نہیں ہو سکتے نہرو نے مجذوب کی بڑ اور پٹیل نے دیوانے کا خواب قرار دیا۔اس کے باوجود دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ وہ عظیم مملکت معرض وجود میں آکر رہی رہاجس کے قیام کی جدوجہد کی باقاعدہ منصوبہ بندی کا آغاز 23 مارچ 1940ءکو فرزندان توحید کے ایک اجتماع تیار کیا کیا۔ قرارداد پاکستان نے ہی تحریک پاکستان کو واضح اور منظم شکل دی اور اسلامی جمہوریہ پاکستان دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ فرانس میں پاکستانی ایمبیسی کی جانب سے تئیس مارچ یوم قرارداد پاکستان کے حوالے سے ایک شاندار اور پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی نظامت کی ذمہ داری ہیڈ آف چانسلری محترمہ عصمت پروین نے نہایت خوبصورت انداز میں ادا کیں۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز الفت حسین بخاری نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ سفارتخانہ کے لان میں سفیر پاکستان غالب اقبال نے قومی ترانے کی دھن پر سبز ہلالی پرچم فضا میں بلند کیا تو پاک افواج کے چاک و چوبند افسران اور جوانوں نے ڈیفنس اتاشی ناصر علی ہمدانی کی سربراہی میں قومی پرچم کو سلامی پیش کی۔ یوم قرارداد پاکستان کے حوالے سے ہیڈ اف چانسلری محترمہ عصمت پروین نے صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے قوم کے نام پیغامات پڑھ کر سنائے۔ سفیر پاکستان غالب اقبال نے اپنے خطاب میں یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں کسی بھی قوم نے آزادی کے بعد اپنی آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے اتنی قربانیاں نہیں دیں جتنی پاکستانی قوم نے دی ہیں۔چوہتر برس پہلے مسائل و مشکلات میں گھری قوم نے قائداعظم محمد علی جناح کی بے لوث اور ولولہ انگیز قیادت میں اپنے لئے ایک منزل و مقصدکا تعین کیا‘ جبکہ غاصبانہ قوتوں کی موجودگی میں اپنے لئے ایک علیحدہ ملک کا حصول ناممکن مرحلہ تھا لیکن جب کوئی قوم خود اعتمادی کے ساتھ اپنی منزل کے حصول میں سرگرم ہوتی ہے تو اسی جذبے اور جدوجہد سے منزل مقصود پر پہنچ جاتی ہے۔ اسی یقین محکم کے جذبے سے مملکت خداداد پاکستان کی منزل حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں بے شمار کامیابیوں کے ساتھ مشکلات و مسائل کا سامنا ہے ہمارا فرض بنتا ہے کہ انفرادی اور قومی سطح پر اپنے ملک کی قدر و منزلت سامنے رکھتے ہوئے اپنے وجود میں خود اعتمادی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پختہ یقین ہی کسی قوم کو کامیابی کی منزل تک پہنچاتا ہے۔ تئیس مارچ پاکستان کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستانی قوم نے آزادی حاصل کرنے کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں۔ انہیں قربانیوں کی بدولت آج ہماری شناخت ہے۔ آزادی کے بعد معاشی مشکلات اور گزشتہ ایک عشرے سے دہشت گردی نے پاکستان کی ترقی کا پہیہ جام کر رکھا ہے۔ ہم دہشت گردی کی اس جنگ میں پچاس ہزار سے زائد مسلح افواج کے افسران‘ جوانوں سمیت قوم کے مرد و خواتین اور بچوں کی قربانیاں دے چکے ہیں۔ اور اسی ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ پاکستان نے یہ قربانیاں پوری دنیا کے امن کے لئے دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ پاکستانی ہیں اور وہ سب برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔ سفیر پاکستان غالب اقبال نے کہاکہ وزیراعظم میاں نواز شریف انتھک محنت کر رہے ہیں کہ پاکستان کو موجودہ بحرانوں سے نکالا جائے۔ بجلی کے بحران سے نپٹنے کے لئے وزیراعظم نے مختلف ممالک سے توانائی کے معاہدے کئے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان کی ترقی کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ آپ خود اعتمادخوددار قوم ہیں اور اپنی محنت اور جدوجہد سے ان ممالک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے ساتھ اپنے ملک کی ترقی میں بھی کردار ادا کر رہے ہیں آپ کی سب سے بڑی کامیابی خود اعتمادی کے ساتھ فرد اور قوم کے تعلق کو مضبوط کرنا ہے‘ فرانسیسی عوام کے ساتھ اپنے روابط مزید مضبوط کریں اس طرح دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات میں مزید اضافہ اور مضبوط تعلقات ہوں گے۔ فرنچ کمیونٹی کی خوشی اور غمی میں شریک ہوں۔ جیسے آپ پاکستان کے قومی دن مناتے ہیں اسی طرح فرانس کے قومی دن کے موقع پر بھی تقریبات کا انعقاد کریں اور ان تقریبات میں فرنچ کمیونٹی کو مدعو کریں۔ یوم پاکستان کی اس تقریب میں غالب اقبال نے ایک پاکستانی بچی آصفہ اسلم جس کا آبائی شہر بورے والا ہے کو جناح ایوارڈ سے نوازا کیونکہ اس بچی کے جرات مندانہ اقدام نے بچی کے والدین اور پاکستان کا نام روشن کیا۔ آصفہ اسلم نامی پندرہ سالہ بچی نے گزشتہ دنوں زبردست بہادری کا مظاہرہ کیا جب انکی رہائش پراچانک آگ لگ گئی تو آصفہ اسلم نے اپنے والدین کو گہری نیند سے اٹھایا اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو جلتی بلڈنگ سے باہر نکالا بلڈنگ میں رہائشی دوسری فیمیلیز کو بروقت آگ سے خبردار کیا اور ریسکیو کے محکموں کو بروقت اطلاع دی۔ جس وجہ سے بلڈنگ کے درجنوں مکین بچ گئے۔ آصفہ اسلم کو اس بہادری پر اس علاقے کے پولیس ڈیپارٹمنٹ‘ امدادی اداروں اور میونسپل کمیٹی نے اعزازی شیلڈز اور سرٹیفکیٹ دیئے اور اس پاکستانی بچی کی بہادری کو سراہا۔ پرچم کشائی کی اس تقریب میں سفارت خانہ کے اہل کاروں بمہ فیملی کے ساتھ‘ پیرس اور گردونواح میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی خواتین و مرد حضرات‘ مختلف تنظیموں کی سماجی سیاسی دینی اور کاروباری شخصیات کی شرکت کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اختر بٹ‘ محمد یوسف خان‘ میر عبدالقدیر‘ میاں محمد حنیف‘ چودھری صفدر برنالی‘ چودھری آصف ہرباس پور‘ تحریک انصاف کی جانب سے ابوبکر گوندل‘ یاسر قدیر‘ راجہ محمد عجب‘ یاسر اقبال خان‘ افضال رانجھا‘ ناصرہ فاروقی‘ ناصرہ خان‘ مسلم لیگ ق کی جانب سے چودھری اکرم وسن‘ چودھری ممتاز پکھوال‘ چودھری غضنفر ورائچ، چودھری اقبال خونن،چوہدری ندیم ڈھیروگھنہ‘ پیپلز پارٹی فرانس سے کامران یوسف گھمن‘ ملک منیر احمد‘ ماسٹر مظفر‘ لطیف الرحمان‘ ماسٹر مظفر‘ ادارہ منہاج القران کی جانب سے ملک شبیر اعوان‘ چودھری ظفر ککرالی‘ چودھری نعیم‘ قاضی ہارون‘ چودھری محمد اعظم‘ معروف سیاسی و سماجی شخصیات اقبال کھوکھر ایڈووکیٹ‘ ملک عنصر‘ راجہ اشفاق‘ چودھری نوید پکھووال‘ میاں ساجد‘ چودھری محمد رفیق‘ چودھری فضل الہی‘ شاہد فاروق لنگڑیال‘ محمد شکیل بھٹی‘ محمد اکمل‘ چودھری عمر سکھیرا‘ ریاض خان‘ فرانسیس‘ چودھری شبیر بھدر‘ مرزاخالد بشیر‘ روحی بانو‘ طاہرہ سحر‘ ناصرہ خان‘ مہناز رفیع و دیگر شامل تھے۔
یوم پاکستان کے پرمسرت موقع پر دیار غیر میں تقریبات کا اہتمام
Apr 05, 2014