پشاور، مہمند ایجنسی (نوائے وقت رپورٹ) تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر عمر خالد خراسانی نے نومنتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ امید ہے آپ سیاسی مصلحت کے بغیر منورحسن کا مشن آگے لیکر بڑھیں گے۔ ہماری منزل ایک لیکن منزل کے حصول کیلئے طریقہ کار سے اختلاف ہے۔ اسلامی نظام نافذ کرنے کیلئے عسکری جدوجہد ناگزیر ہے، جمہوری راستے سے اسلام نافذ نہیں ہوسکتا۔ قبل ازیں عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ ہم جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہیں ، سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے مشرف پر حملے کا الزام تحریک طالبان پر لگانے سے گریز کیا جائے۔ شریعت اسلامی کی رو سے جنگ بندی معاہدے کی پابندی کرنا ہمارے اوپر لازم ہے لیکن کل حکومت کی جانب سے جاری مراسلے میں مشرف پر ہونیوالے ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی میں تحریک طالبان کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے۔ ہم سیز فائر کے دوران پرویز مشرف سمیت کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کر رہے ۔ پاکستان میں برسر پیکار جہادی تنظیمیں بھی ہمارے ساتھ ہیں،لہٰذا سیاسی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے تحریک طالبان کا نام استعمال کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے امن کے عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔