اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی/اے این این/ثناء نیوز) وزیر اعظم ڈاکٹر محمد نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور مذاکرات کی آئندہ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سول و عسکری قیادت کو طالبان کے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی سے آگاہ کیا گیا۔ مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس کا ایجنڈا تیار کیا گیا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی سمیت اہم قومی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں طالبان کے ساتھ آئندہ مذاکرات کی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت سمیت کئی امور زیر غور آئے۔ خطے کی صورت حال اور طالبان سے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان میں انتخابات اور نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد کی صورت حال بھی زیر غور آئی۔ طالبان کی جانب سے پیش کردہ مطالبا ت کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی طے کی گئی۔ طالبان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے مطالبے اور جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے غیر عسکری طالبان کی رہائی کے معاملے سے آگاہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے اندرونی اور سرحدی سکیورٹی پر بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں طالبان کے ساتھ حال ہی میں براہ راست مذاکرات کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ مذاکراتی امور سے ممکنہ بعض ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پائیدار قیام امن کیلئے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کا عمل جاری رکھا جائے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ابھی ایسے مزید 100 طالبان قیدی رہا کر سکتی ہے۔ طالبان سے بھی مطالبہ کیا جائے گا کہ پروفیسر اجمل اور دیگر شخصیات کو رہا کیا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیرستان کو فری پیس زون بنانے کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی رٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ داخلی سکیورٹی پر بلائے گئے اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار، آرمی چیف جنرل راحیل سمیت طارق فاطمی اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر الاسلام نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اجلاس کے شرکاء کو حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے براہ راست مذاکرات کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں طالبان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے مطالبے اور جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام نے ملک کی اندرونی صورت حال اور سرحدی سکیورٹی معاملات بریفنگ دی۔ وزیراعظم ڈاکٹر نواز شریف سے پاک فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے ملاقات کی جس میں فضائیہ کے پیشہ وارانہ امور پر بات چیت کی گئی۔