کالعدم جیش العدل نے اپنے 8 کارکنوں کے بدلے4 مغوی ایرانی سرحدی محافظ رہا کر دئیے

Apr 05, 2014

تہران (آئی این پی) کالعدم جیش العدل نے مغوی   سرحدی محافظوں کو رہا کرتے ہوئے ایرانی حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ جمعہ کو ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروپ جیش العدل نے 6 فروری کو سیستان بلوچستان کے علاقے جیکگور سے اغواء کئے گئے 5 میں سے 4 ایرانی سرحدی محافظوں کو رہا کر دیا ہے اور ان محافظوں کو پاکستان میں ایرانی حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ اس حوالے سے کالعدم گروپ نے اپنی ویب سائیٹ پر بھی معلومات جاری کی ہیں۔ واضح رہے کہ جیش العدل نے ایک مغوی محافظ کو قتل کر دیا تھا۔ جبکہ نجی ٹی وی چینلز نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ ایرانی حکومت نے اغواکاروں کے مطالبات مان کر مغوی رہاکرائے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے بارڈرگارڈز کی رہائی کے بدلے 8قیدی رہا کئے۔ ادھر دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ ایرانی بارڈرگارڈز پاکستان میں داخل نہیں ہوئے اور نہ کسی کو ایرانی حکام کے حوالے کیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق خفیہ مقام سے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں سرگرم سنی شدت پسند عسکری تنظیم جیش العدل کے سربراہ عبدالروئوف ریگی نے اسکائپ پر یرغمال بنائے گئے ایرانی اہلکاروں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ یرغمال بنائے گئے اہلکاروں کی رہائی صوبہ بلوچستان کے اہم قبائلی عمائدین اور علماء اہل سنت کے وفود سے ملاقات کے بعد عمل میں لائی گئی، کمانڈر ریگی نے بتایا کہ اغوا کئے گئے ایرانی فوجیوں کو ملک کی مشرقی سرحد سے ایرانی حکام کے حوالے کیا گیا، بلوچ عدل آرمی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ایرانی فوجیوں کی رہائی علماء اہل سنت کے احترام اور جذبہ خیر سگالی کے تحت عمل میں لائی گئی ہے انہیں توقع ہے کہ جواب میں ایران بھی حراست میں لیے گئے ان کے ساتھی کارکنوں کو رہا کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عبدالرؤف ریگی نے بتایا کہ ان کی تنظیم اور ایرانی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہم نے صرف اہل سنت علماء اور قبائلی عمائدین کی سفارش پر ایرانی فوجیوں کو رہا کر دیا ہے، ایرنی نیم سرکاری خبررساں ادار ے سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایرانی سینئر اہلکار نے بتایاکہ رہا کیے گئے محافظوں کو پاکستانی علاقے میں ایرانی حکام کے حوالے کیا گیا رہا کئے گئے تمام اہلکاروں کو سخت سیکورٹی میں تہران کے لئے روانہ کر دیا گیا، ایرانی سرکاری خبررساں ادارے نے بھی مغویوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ سرحدی محافظوں کو فروری میں اغواء کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق ایرانی بارڈر گارڈز ایران سے اغواء کیے گئے تھے۔ ادھر دفترخارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ ایرانی بارڈر گارڈز پاکستان میں داخل نہیں ہوئے اور نہ انہیں ایرانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ خیال رہے کہ جیش العدل البلوچی نے نو فروری کو مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان سے ایک فوجی افسر اور چار دیگر سرحدی محافظوں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ تنظیم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ کارروائی بلوچ اکثریتی شہر جابہار میں تنظیم کے پندرہ ارکان کو پھانسی اور درجنوں کو جیلوں میں ڈالے جانے کے رد عمل میں کی گئی ہے۔ ادھر رائٹرز نے ایرانی نیم سرکاری خبر ایجنسی فارس کے حوالے سے بتایا ہے کہ پانچویں گارڈ کی نعش حصال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق یہ بات رکن پارلیمنٹ اسماعیل کوثری نے بتائی۔

مزیدخبریں