ننکانہ صاحب+ لاہور (نامہ نگار+ خبرنگار) محکمہ تعلیم کی مبینہ ملی بھگت سے بوسیدہ عمارت میں قائم غیر قانونی نجی سکول کی چھت گرنے سے خاتون ٹیچر اور 10 بچے ملبے تلے دب کر شدید زخمی ہوگئے۔ ڈی سی او ننکانہ کے حکم پر مذکورہ سکول کو سیل کرکے واقعہ کی انکوائری لگا دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ہائوسنگ کالونی میں نجی سکول حسن بھٹی ایجوکیشنل سکول سسٹم میں طلباء و طالبات کی کلاسیں جاری تھی کہ سکول کی عمارت بوسیدہ ہونے کے باعث کلاس دوئم کے کمرے کی چھت اچانک گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر خاتون ٹیچر شمائلہ، اسکی 5 سالہ زیرتعلیم بیٹی محراب، 7 سالہ ریحان، 7 سالہ ابوبکر، 7 سالہ محمد ثاقب، 10 سالہ علی حسنین، 10 سالہ وقاص، 10 سالہ فہد، 8 سالہ زینب، 10 سالہ سمعیہ، 8 سالہ ماحد شدید زخمی ہوگئے۔ ریسکیو 1122 نے ملبے تلے دبے بچوں کو نکال کر ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا۔ حادثہ کی اطلاع پاکر بچوں کے والدین اپنے بچوں کی خیریت دریافت کرنے کیلئے سکول آتے رہے۔ حادثہ کے بعد سکول انتظامیہ نے عمارت کو تالا لگا کر باقی بچوں کو محلہ کے ایک گھر میں بٹھا دیا اور خود غائب ہوگئے۔ ڈی سی او ڈاکٹر عثمان علی خاں کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر میاں احسن رفیق نے مذکورہ سکول کی بوسیدہ عمارت کو سیل کر دیا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ننکانہ صاحب میں سکول کی چھت گرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ زخمی ہونے والے بچوں اور اساتذہ کو ہرممکن طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔