سرینگر (آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پی ڈی پی‘ بی جے پی‘ این سی اور کانگریس کو ایک جیسی پارٹیاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے اور جب تک جموں کشمیر پر بھارت کا فوجی قبضہ برقرار ہے ریاست کی سیاسی غیر یقینیت اور عدم استحکام کی صورتحال بھی جاری رہے گی اور اس خطے میں افراتفری اور ہلچل کا ماحول بنا رہے گا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کشمیر اچھی انتظامیہ یا خراب انتظامیہ کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے جس کا ان کی مرضی کے بغیر حتمی طور پر تعین کیا جانا کسی بھی طور ممکن نہیں ہے۔ علی گیلانی نے کہا کہ مفتی محمد سعید ایک نظریاتی بھارتی ہیں اور وہ کشمیر پر بھارت کے جبری قبضے کو تسلیم کرتے ہیں لہذا ان کے آنے سے کشمیر تنازعے کے سٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ان کا تنازعہ کشمیر کے حل سے متعلق کسی بھی عمل میں کوئی رول نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی سعید ہو یا جموں کشمیر کا کوئی بھی دوسرا الحاق نواز لیڈر ہو یہ دہلی والوں کے لئے صرف شطرنج کے مہرے ہیں انہیں ریاست میں پل اور سڑکیں بنانے کی آزادی دی جا سکتی ہے بڑے فیصلوں میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہو سکتا ہے۔ حریت چیئرمین نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرستوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کا ایک بھی سپاہی جموں کشمیر کی سرزمین پر موجود ہے ہماری آزادی کی جدوجہد ہر قیمت پر اور ہر صورت میں جاری و ساری رہے گی اور اس کو کوئی مفتی سعید یا کوئی عمر عبداللہ روک نہیں سکتا ہے۔