ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ستمبر دو ہزار چودہ سے قبل یمن میں تین ہزار پاکستانی مقیم تھے تاہم حالات خراب ہونے پر پاکستانیوں کی بڑی تعداد یمن سے نکل گئی،فروری میں وطن واپس آنے کے خواہشمند افراد کی تعداد دو سو اٹھتر تھی جو ستائیس مارچ کو شروع ہونے والے فضائی حملوں کے بعد نو سو بارہ ہو گئی،وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات کے بعد اکتیس مارچ کوبوئنگ سات سو سات پرواز کے ذریعہ پانچ سو تین پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا،دو اور تین اپریل کو ایک سو چھیاسی پاکستانی پی آئی اے کی خصوصی برواز سےواپس پہنچے،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ال شہیر بندرگاہ سے ایک سو اڑتالیس پاکستانیوں کو نکال لیا گیا ہے جو سات اپریل کو کراچی کی بندرگاہ پر پہنچیں گے، ان پاکستانیوں کے ساتھ پینتیس غیرملکی بھی ہیں،اومان سےزمینی راستے کےذریعےبارہ پاکستانیوں کےانخلا کومکمل کر لیا گیا ہےجنہیں پاکستانی سفارتخانہ وطن واپس بھجوانے کے انتظامات کر رہا ہے،انہوں نے بتایا کہ پاک بحریہ کا خصوصی بحری جہاز چونتیس پاکستانیوں کے انخلا کے لئے آج حدیدیہ پہنچ رہا ہے۔