اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ترجمان پیپلزپارٹی فرحت اللہ بابر نے پانامہ لیکس سے متعلق ردعمل میں کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کا نام آئل فار فوڈ پروگرام کی نسبت سے میڈیا پر لیا گیا ہے ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔ بے نظیر بھٹو پر بے بنیاد الزام پہلے بھی لگایا جاتا رہا ہے۔ یہ الزام ایک دہائی پہلے بھی لگایا گیا تھا۔ نیب نے اپنے پراسیکیوٹر اور تحقیقاتی افسر سپین بھیج کر تحقیقات کرائی تھی نیب کے پراسیکیوٹر کو خالی ہاتھ سپین سے واپس آنا پڑا تھا۔ سپین کے مجسٹریٹ نے کہا تھا کہ کسی بدعنوانی کا ثبوت نہیں ملا۔ بے نظیر بھٹو پر الزام لگانے والوں کو ماضی کا ریکارڈ دیکھنا چاہئے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی رپورٹ جعلی، من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں‘ پانامہ لیکس میرے خلاف ’’را‘‘ کی سازش ہے ایسے الزامات عائد کر کے بے نظیر اور میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور میں نے جلاوطنی کے دنوں میں پیٹرولائن کا کاروبار قانونی طریقے سے شروع کیا تھا جو بعد میں مالی نقصانات کے باعث بند کر دیا گیا اب پیٹرولائن کمپنی کے کوئی بھی اثاثے میری ملکیت نہیں ہیں اس قسم کی جعلی رپورٹ 2006ء میں ایک اخبار میں شائع ہو چکی ہیں۔ منظور وٹو نے کہا ہے کہ حکومت پر کرپشن کے الزامات ٹھیک ہیں۔ پاکستان سے پیسہ لوٹ کر باہر لے جانیوالوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس وزیراعظم نوازشریف کیلئے تباہ کن ثابت ہو گا‘ نوازشریف کا پائوں اس شکنجے میں آیا ہے جو دوسروں کیلئے تیار کیا گیا تھا۔ پانامہ لیکس نے بڑے بڑے پوشیدہ چہروں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ نوازشریف کو جلد سے جلد کوئی فیصلہ کرنا ہو گا اور اپنے پوشیدہ اثاثوں کو ظاہر کرنا ہو گا۔