کرک میں سالانہ 8 ارب روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے، وزیر پٹرولیم کا انکشاف

اسلام آباد (صباح نیوز+ این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کا اجلاس چیئرمین کمیٹی بلال احمد ورک کی صدارت میں کرک آئل فیلڈ سے کروڈ آئل کی چوری کے معاملے پر غور کیا گیا۔ خیبر پی کے کے سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم نے چوری کے واقعات کو روکنے کیلئے بھرپور اقدامات کیے ہیں تاہم سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے تیل کی چوری روکنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی چوری کا معاملہ نیب کو بھجوایا جانا چاہیے۔ کمیٹی نے ایف آئی اے اور خیبر پی کے کے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس سے پہلے مزید مشاورت کر لیں۔ کمیٹی نے اس حوالے سے صوبائی حکومت کی طرف سے عدم تعاون پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ہنگو اور کرک کے اضلاع میں گیس کی چوری روکنے کے لیے خیبر پی کے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ خیبر پی کے حکومت نے گیس کے شعبے کے تحفظ کیلئے 10 فیصد رائلٹی جمع کرنے کے حوالے سے اپنے معاہدے کو پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرک اور ہنگو میں سالانہ 8 ارب روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے۔خیبر پی کے حکومت اگر گیس چوری روکنے میں ناکام رہے تو رینجرز کو بھجوائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 2 اضلاع میں اتنی گیس چوری ہورہی ہے جو ایک گھنٹہ میں ایک کروڑ روپے کی بنتی ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ خیبر پی کے حکومت اور وفاقی حکومت کے قانونی ماہرین کو اگلے اجلاس میں بلایا جائے تا کہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن