اسلام آباد (وقت نیوز، محمد اعظم گل) سپریم کورٹ میں سرکاری پیسے پر ذاتی تشہیر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت دوران جب نوائے وقت گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر رمیزہ نظامی روسٹرم پہ آئیں تو جسٹس عمر عطا بندیال نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے رمیزہ نظامی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ یہ مجید نظامی صاحب کی بیٹی ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بولے کہ جی رمیزہ نظامی انکا نام ہے‘ چیف جسٹس ثاقب نثار نے رمیزہ نظامی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو پتہ ہی نہیں مجید نظامی صاحب سے ہمارا کیا رشتہ ہے اور ہمیں نظامی صاحب سے کتنی محبت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نظامی صاحب کو انکی وہ کتاب بھی ڈھونڈ کر میں نے دی جو انکے پاس بھی نہیں تھی‘ رمیزہ نظامی نے کہا کہ میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے مزید کہاکہ کل مجید نظامی صاحب کی سالگرہ تھی اور وہ انکی کتاب ایک نایاب کاپی ہے۔ گزشتہ دنوں بھی کالاباغ ڈیم ریفرنڈم کیس میں بھی چیف جسٹس نے مجید نظامی کے 2007ءمیں لکھے واٹر بم آرٹیکل کا تذکرہ کیا اور حکومت کو اسے انٹرنیٹ سے ڈاﺅن لوڈ کرکے اس کا جائزہ لینے کا کہہ چکے ہیں۔
مکالمہ
”مجید نظامی سے بہت محبت ہے“ چیف جسٹس کا رمیزہ نظامی سے مکالمہ
Apr 05, 2018