مقبوضہ کشمیر : زخمی نوجوان شہید : بھارتی فوج نے شوپیاں چلو مارچ روک دیا گاڑی پر پتھراﺅ دو اہلکار ہلاک

سرینگر (نیوز ایجنسیاں /نوائے وقت رپورٹ)بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل عام کانشانہ بننے والے خاندانوں سے اظہاریکجہتی کے لئے بدھ کے روز شوپیں کی طرف احتجاج مارچ کو بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کرکے روک دےا۔ اس دوران مظاہرےن اور فورسز کے درمیان جھڑپوں میں بیسیوںشہری زخمی ہو گئے ۔ شوپےاںمارچ کی اپیل سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کی تھی۔ احتجاجی مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان گوہر احمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔اس دوران قصبہ میں تشدد بھڑک اٹھنے سے پولیس کے ایک افسر سمیت 10افراد زخمی ہوئے۔کنگن کا نوجوان گاندربل میں ایک دکان پر بطور سیلز مین کام کرتا تھا۔ مذکورہ نوجوان کی ہلاکت کی خبر جونہی کنگن قصبے اور اسکے ملحقہ علاقوں میں پھیل گئی تو لوگوںنے غیر اعلانیہ کرفیو توڑ کر آزادی و اسلام کے حق میں نعرے بازی شروع کی جس کے دوران پولیس و فورسز اور نوجوانوں کے مابین تصادم آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں بھارتی فوج کی طرف سے شوپیاں اور اسلام آباد میں طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی گئی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو یادداشت بھی دی گئی، یادداشت میں کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے وادی میںصورتحال قابو میں رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے پرامن موسم گرما کیلئے مشترکہ کوششوں کی ہدایت دی۔سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران اعلی پولیس افسراں کومعیاری ضابطہ کار کی پاسداری کر کے احتجاجیوں کے خلاف کم از کم طاقت کے استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ فورسز کی فائرنگ میں شہریوں کی ہلاکتیں دیکھنا دردناک ہے۔ دہلی سے اپنے دورے کو مختصر کر کے وادی واپس لوٹنے کے بعد وزیر اعلی نے ہنگامی سیکورٹی جائزہ میٹنگ طلب کی۔ بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 370، جو ریاست جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتی ہے ،عارضی نہیں ہے ۔وادی کا خصوصی درجہ ختم نہیں کیا جا سکتا۔ حاجن میں نامعلوم اسلحہ برداروں نے ایک گھر میں گھس کرسربراہ خانہ کے داماد کو اغوا کرنے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔اس واقعہ میں مزاحمت کرنے پر اسکی ساس ،اہلیہ اور برادر نسبتی شدید زخمی ہوئے۔مذکورہ نوجوان کا سالہ بھی پچھلے سال اغوا کر کے اسکا سر تن سے جدا کرلیا گیا تھا۔بھارتی فورسز نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی اور بشیر کشمیری کو بھی سرینگر سنٹرل جیل بھیج دیا ہے۔ سرینگر کی ایک عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماءاور جموںوکشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو 2008میں ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمے میں رہائی کے احکامات جاری کر دیئے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس ”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے کشمیر سے متعلق ان کے حالیہ بیان پر اطمینان کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جموں کشمیر میں اپنی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بھیجنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ گیلانی نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی ان کوششوں کو سراہتے کہا کہ اگرچہ صرف قرار دادوں اور بیانوں سے ہمارے درد کا مداوا نہیں ہو سکتا۔ بیانات کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔حریت کانفرنس”ع“ گروپ کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے یہ بات زور دے کر کہی اگر بھارتی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ طاقت اور تشدد سے مسئلہ کشمیر کو حل کیا جا سکتا ہے تو یہ اس کی شدید غلط فہمی اور حقیقت سے بعید ہے ۔ سرگرم دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے پاکستان کی طرف سے 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کے اعلان پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا یہ انتہائی ضروری ہے کہ کشمیر قضیہ کو پاکستان ایک قومی مسئلہ قرار دے تاکہ عوامی جذبات کے مطابق یہ مسئلہ حل ہوسکے۔
کشمیر

ای پیپر دی نیشن