لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے صدارتی آرڈیننس کیخلاف اور اقوام متحدہ وفد کی پاکستان آمد کے موقع پر حافظ محمد سعید کی ممکنہ نظربندی سے متعلق دائر کردہ درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرح پنجاب حکومت نے بھی تحریری جواب جمع کرا دیا ہے۔ جسٹس امین الدین خاں کی عدالت میں حافظ محمد سعید کی ممکنہ نظربندی کے حوالہ سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی تو ان کے وکیل نے درخواست کی کہ حافظ محمد سعید کی جانب سے دائر کردہ دونوں کیسوں کو یکجا کر دیا جائے۔ بعدازاں حافظ محمد سعید کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ جماعة الدعوة آئین اور قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے رفاہی و فلاحی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے لیکن بھارتی و امریکی دباﺅ پر ان کے خلاف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ نیا صدارتی آرڈیننس جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ جس تنظیم کو دہشت گرد قرار دے گی اس پر پاکستان میں بھی پابندی ہو گی‘ انتہائی عجلت میں پاس کیا گیا ہے۔ یہ آرڈیننس دراصل بیرونی قوتوں کے دباﺅ پر انہیں خوش کرنے کیلئے پاس کیا گیا ہے۔
حافظ سعید/ درخواستیں