کراچی ( کامرس رپورٹر) تجارتی حلقوں نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں اضافے کو بلاجواز قرار دے دیا۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس انڈسٹری کے صدر غضنفر بلور نے کہا ہے کہ بعض پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس میں مزید اضافہ بلا جواز ہے،حکومت عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا پورا پورا فائدہ عوام کو منتقل کرے اور پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں اضافہ فوری واپس لے۔غضفنر بلور نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی ہائی ا سپیڈ ڈیزل پر 8روپے فی لیٹر، پیٹرول پر 10روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل پر 6روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل پر 3روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے جبکہ بعض پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس میں اضافے سے ٹرانسپورٹ کی قیمت اور کاروبار کی لاگت میںمزید اضافہ ہو گا جس سے عام آدمی کیلئے مہنگائی بڑھے گی۔ایف بی آر نے 31مارچ کو جاری کردہ ایک نئے ایس آر او کے ذریعے موٹرا سپرٹ پر عائد سیلز ٹیکس کو 17فیصد سے بڑھا کر 21.5فیصد کر دیا ہے جبکہ ہائی ا سپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کو 25.5فیصد سے بڑھا کر 27.5فیصد کر دیا ہے جس سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گا۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جب کمی ہو تو اس کا پورا پورا فائدہ عوام کو منتقل کرے تا کہ مہنگائی کم ہو جس سے عوام کی قوت خرید بہتر ہو گی اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔اوگرا نے حکومت کو پیٹرول کی قیمت میں 5.26روپے فی لیٹر کمی کرنے کی سفارش کی تھی لیکن حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں صرف 2.07روپے فی لیٹر کمی کر کے عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت میں کمی کا پورا پورا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا جو افسوسناک ہے جب بھی عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت اس کا بوجھ فورا عوام کو منتقل کر دیتی ہے لیکن جب قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو اس کا پورا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا جاتا جو مناسب نہیں ہے۔