مختلف سڑکوں کی افتتاحی اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب

جنرل الیکشن کے نزدیک آتے ہی ملک بھر میں سیاست دان بھی اپنی جماعتوں کے کارکنوں کا حوصلہ بڑھانے اور عوام کو ایک مرتبہ پھر سے رنگین سپنے دکھانے کے لیے متحرک ہو رہے ہیں حکومتی پارٹی مسلم لیگ (ن) ، تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی ملک بھر میں متحرک ہوکر سیاسی جلسے منعقد کرنا شروع کر چکی ہیں آنے والے جنرل الیکشن میں اصل مقابلہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ہی میں ہوگا ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پنجاب بھر کے مختلف اضلاع کے دورے کر رہے ہیں حالات کی ستم ظریفی کہ جن ترقیاتی کاموں کا افتتاح میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعظم کر نا تھا اور جن کا شیڈول ایک سال پہلے ترتیب دیا گیا تھا اب شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم کی صورت میں کر رہے ہیں ۔ یہاں امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؓ کا قول یاد آتا ہے کہ علیؓ نے اپنے رب کو تب پہچانا جب اپنے ارادوں کو فسق ہوتے دیکھا واقعی انسان کے ارادے کیا ہوتے ہیں اور مالک کائنات کی لکھی ہوئی تقدیر اپنا فیصلہ کر کے انسان کے ارادوں کو ناکام کر دیتی ہے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گذشتہ روز ڈیرہ غازیخان میں مختلف سڑکوں کا سنگ بنیاد رکھا اور خصوصی طو رپر مدعو کیے گئے لوگوں سے خطاب بھی کیا اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس خان لغاری نے بھی خطاب کیا خطاب کے دوران پنڈال میں موجود ان کے حامی نعرے بازی بھی کرتے رہے لیکن دونوں شخصیات اور ان کے کارکنوں کے درمیان سرد مہری بھی واضح نظر آتی رہی ۔ وزیر اعظم کی موجودگی میں سردار اویس لغاری اور ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ایک دوسرے کے ساتھ بڑے احترام اور خطاب میں بھی ایک دوسرے کو مخاطب کرتے رہے لیکن دونوں کی طرف سے وزیر اعظم کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانوں میں ایک دوسرے کو مدعو نہیں کیا گیا تھا جبکہ لغاری سرداروں میں بھی اندرونی طو رپر ایک دوسرے کی سیاسی مخالفت دیکھنے میں آرہی ہے ۔ چونکہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف جب چوٹی میں آئے تھے تو ایم پی اے محمود قادر خان لغاری سٹیج پر نظر نہیں آئے تھے اور اب وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر بھی موجود نہیں تھے وہ ڈیرہ غازیخان کے مقامی سیاست دانوں میں ایک اصول پر ست سچے اور کھرے انسان شمار ہوتے ہیں وزیر اعظم شاہد خاقا ن عباسی نے سخی سرور سے بواٹہ تک جاپان کے تعاون سے بننے والے والی ایک طویل سڑک نما پل کا سنگ بنیاد رکھا جس پر گذشتہ ایک سال سے کام جاری ہے اور یہ منصوبہ 2019؁ ء میں مکمل کیا جائیگا اسی طرح ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی تجویز پر ڈیرہ غازی خان ناردرن بائی پاس ، دریا پر ایک بڑے پل ، انڈس ہائی وے جو ڈیرہ اسماعیل خان سے کشمور تک بنائی جائے گی اس کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کیا گیا ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے وزیر مواصلات بننے سے جنوبی پنجاب کو سڑکوں کے حوالے سے خصوصی اہمیت دی گئی ہے یہ بھی اسکی ایک کڑی ہے وزیر اعظم اپنے خطاب کے دوران میاں نواز شریف کی وکالت کا خوب فریضہ سر انجام دیتے رہے اپنے 29منٹ کے خطاب میں انہوں نے درجنوں مرتبہ مسلم لیگ ن اور میاں نواز شریف کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہیں ملک اور قوم کے لیے نا گزیر قرار دیا۔
انہوں نے کہا وہ 20سال بعد ڈیرہ غازیخان آئے ہیں ۔ یہ چاروں صوبوں کی نمائندگی کرنے والا ضلع ہے یہاں کی روایات اور ثقافت سب سے منفرد ہے انہوں نے سنیٹ کے الیکشن میں ہونے والی مبینہ کرپشن کا ذکر بھی بار بار کیا اور کہا کہ چیئر مین سنیٹ بیان حلفی دیں کہ کیا ایوان بالا کے الیکشن میں کرپشن نہیں ہوئی ؟ اب جس قوم کا وزیر اعظم ایوان بالا میں ہونے والی کرپشن اور لوٹ مار کا ذکر کرتے ہوئے بے بس دکھائی دیتا ہو اور تسلیم کرتا ہو کہ سنیٹ کے الیکشن میں چیئر مین بنانے کے لیے سینیٹرز کو خریدا گیا تو کیا اس ایوان بالا کا تقدس برقرار رہے گا؟یہ ہے ہمارے ملک اور قوم کا حال کہ اب کھلے عام کرپشن کی کہانیوں کو تسلیم کیا جا رہاہے وزیر اعظم نے افتتاحی تقریب کے بعد حافظ عبدالکریم کی رہائش گاہ پر ان کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے میں شرکت کی اور کارکنوں کے ساتھ خوب گھل مل گئے بعد میں وزیر اعظم نے چوٹی میں سردار جمال خان لغاری کی طرف سے دئیے گئے ظہرانے میں شرکت کی اس کے بعد ایم این اے سردار جعفر خان لغاری کے تاریخی نوادرات سے بھرے ہوئے گھر بھی گئے بعد ازاں وہ اسلام آباد روانہ ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن