اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خان نے سابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ضمنی ریفرنس میں تین شریک ملزمان صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ تینوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کو 11 اپریل کو طلب کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران سماعت اسحاق ڈار کے خلاف دائر ضمنی ریفرنس کے تینوں شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے تینوں شریک ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ تاہم تینوں شریک ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے جس پر عدالت نے استغاثہ کے کواہوں کو 11 اپریل کو طلب کر لیا ہے جبکہ دوران سماعت ملزم منصور رضا نے گذشتہ روز سماعت کے دوران ہونے والی بدمزگی پر غیرمشروط معافی مانگ لی۔ منصور رضا نے عدالت کو بتایا کہ جاوید اکبر شاہ اب میرے موکل نہیں ہیں۔ دوران سماعت وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ شریک ملزم صدر نیشنل بینک سعید احمد نے احتساب عدالت سے ضمنی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا ہے۔ اس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا احترام ہے لیکن ابھی وہاں سے کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ ملزمان پر فردجرم عائد کر دیتے ہیں اگر کوئی حکم آیا تو کارروائی ختم ہو جائے گی۔