اسلام آباد(عترت جعفری)پاکستان پیپلز پارٹی کیسنٹرل ایگزیکٹو کے اجلاس میں پارٹی کے ان راہنمائوں کی رائے کو مسترد کر دیا گیا جو حکومت کیخلاف تحریک نہ چلانے کا مشورہ دے رہے تھے ،ذرایع نے بتایا ہے کہ تحریک کے آغاز سے قبل پارٹی میں ’’ہاکس‘‘ کو نمایاں مناصب پر لایا جائے گا ، اس کو تنظیم نو کا نام دیا گیا ہے جو آئندہ تین سے چار ہفتوں میں مکمل کر لی جائے گی،خاص طور پر پنجاب میں حکومت کے خلاف سخت موقف کیحامل راہنمائوں کو پارٹی میں سامنے لائے جائیں گے ،ذرائع نے بتایا کہچئیرمین پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ ’’سٹریٹس‘ میں جانے سے قبل پارٹی کی تنظیم نو کو فوری طور پر مکمل کریں گے ،پارٹی تحریک کے ہوم ورک کے طور پر مہنگائی کے بڑھنے، 18ویں ترمیم کو خطرات سمیت دوسرے ایشوز پر سخت بیان بازی کرئے گی،اس کا ایک اثر سینٹ اور قومی اسمبلی کے ایندہ اجلاسوں میں سامنے آجائے گا ،اجلاس میں احتجاجی تحریک کے ہوم ورک پر غور کیا گیا ، اور راہنمائوں کو ہدایت کی گئی کہ تمام بڑے شہروں میں مرحلہ وارجلسہ ،جلوس ،لانگ مارچ اورحتی کہ دھرنا دینے کے حوالے سے مکمل تیاری کی جائے ،ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کچھ راہنمائوں نے سڑک پر احتجاج کا راستہ اختیار نہ کرنے کا مشورہ دیا جو بلاول بھٹونے مسترد کر دیا اور کہا کہ پارٹی احتجاج میں جائے گی مگر اس کی تاریخ اور وقت کا تعین وہ خود کریں گے