بیت المال مستحقین کی امداد 50لاکھ روپے کردی جائیگی ،علی محمدخان

Apr 05, 2019

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے کیبنٹ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بل کی منظوری دی جائے گی جس کے تحت وفاقی حکومت گردے اورجگر کی تبدیلی کیلئے تمام رقم فراہم کرے گی ،پہلے جگر اور گردے کی تبدیلی کیلئے بیت المال سے مستحقین کو 8سے 10لاکھ روپے کی امداد دی جاتی تھی، کابینہ کی منظوری کے بعد یہ رقم 50لاکھ روپے تک دی جائے گی جمعرات کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے کیبنٹ سیکریٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید امین الحق کی زیر صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کیبنٹ سیکرٹریٹ اور اس سے ملحقہ دیگر اداروں نے کمیٹی کو اجلاس کے خدوخال پیش کئے گئے اجلاس میں سول ایوی ایشن نے کابینہ کمیٹی کو بتایا کہ اوپن ایئر سکائی پالیسی نے ملکی فضائی کمپنیوں کوشدید نقصان جبکہ دوسری کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا ہے، اس وقت پی آئی اے 400بلین روپے خسارے میں ہے، پی آئی اے کے پاس کل 23جہاز ہیں،ایک جہاز کیلئے 409ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ کابینہ سیکرٹری کامران بلوچ نے کہا کہ محض چند ڈویژن ہی آئی ایس او تصدیق شدہ ہیں، جس پر کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے آئی ایس او تصدیق شدہ ڈویژن کی تفصیلات طلب کرلیں۔ سیکرٹری فیڈرل سروسز کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ اچھے اداروں میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی ترجیح سول سروسز نہیں ہے، اس وقت افسر شاہی میں مڈل مین اور غریب طبقہ آرہا ہے، مراعات یافتہ طبقہ سول سروسز کو ترجیح نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت ساری پوسٹیں معیار پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے خالی پڑی ہیں۔ رکن قومی اسمبلی علی نواز نے کہا کہ سول سروسز میں پروفیشنل کی تعداد بڑھ گئی ہے، اس وقت ڈاکٹرز، وکیل، انجینئر سول سروسز کی طرف جا رہے ہیں، 2013-14کے بعد فیڈرل سروسز کمیشن کا معیار گر گیا ہے۔ کمیٹی نے تعلیمی معیار کے گرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا، اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ بچوں پر کتب کا بوجھ ہے جس کی وجہ سے تعلیم کا معیار گر رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کو پی آئی اے کا نیا بزنس پلان کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا،بڑی حد تک خسارہ دور کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، امریکہ میں روزویل ہوٹل میں بیرونی سرمایہ کار سرمایہ لگانے کے خواہشمند ہیں اسے فروخت نہیں کیا جا رہا، پرانے جہازوں کے انجن ٹھیک کرا کرانہیں چلایا جائے گا،اس وقت پی آئی اے کے پاس 23جہاز ہیں اور 3.28ملین مقامی مسافر ہیں،پی آئی اے میں 60فیصد شیئر حکومت پاکستان کے ہیں۔

مزیدخبریں