وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں سے تجارتی اورحسابات جاریہ کے خسارے میں کمی آئی ہے ۔انہوں نے جمعہ کے روز سہ پہر اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ آٹھ ماہ میں تجارتی خسارہ 24 ارب بیس کروڑ ڈالر سے کم ہوکرساڑھے 21ارب ڈالر اورجاری کھاتوں کاخسارہ 11ارب چالیس کروڑ ڈالر سے کم ہوکرساڑھے آٹھ ارب ڈالر رہ گیا ہے اسد عمر نے کہاکہ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 72 فیصدتک کمی ہوئی ہے اور ادائیگیوں کے توازن میں بھی کمی آئی ہے ۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت افراط زرسے آگاہ ہے تاہم یہ پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومتوں کے پہلے آٹھ کے مقابلے میں بہت کم ہے ۔انہوں نے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق کہاکہ مسلم لیگ نون کی حکومت کے پہلے سات ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 57 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھی جو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اسی مدت کے دوران ایک ارب چوالیس کروڑ دس لاکھ ڈالر ہے گزشتہ حکومت کے آخری چھ ماہ کے دوران سرکای قرضہ تین ارب ستر کروڑ ڈالر تھا اورپی ٹی آئی کی حکومت کے پہلے چھ ماہ میں یہ قرضہ ایک ارب ستر کروڑڈالر ہے۔اسد عمر نے کہاکہ پیٹرول ' گیس اور بجلی کی کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اس سے پہلے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان سٹاک ایکس چینج کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے سرمایہ کاروں کو خبردار کیا کہ وہ ڈالر کے حصول میں اپنا قیمتی پیسہ ضائع نہ کریں کیونکہ روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ اب پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ اب اس میں توازن آگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں روپے کی قدر کو مصنوعی طورپر مستحکم رکھاگیا تھا جس سے ملکی معیشت شدید متاثر ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ کرنسی کو بنیادی حقائق سے ہم آہنگ ہونا چاہیے گزشتہ سال جنوری میں پاکستانی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 127 روپے تھی لیکن افسوس کی بات ہے کہ روپے کی قدر میں مصنوعی اضافہ رکھاگیا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کی شرح تبادلہ کی سطح کے معاملے پرآئی ایم ایف سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ آئی ایم ایف نے ایسا کوئی مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مارکیٹ اب سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ہے اورسرمایہ کاروں کو ڈالر کی بجائے حصص خریدنے چاہئیں ۔
حکومتی دانشمندانہ پالیسیوں سے تجارتی وحسابات جاریہ کے خسارے میں کمی آئی،وزیرخزانہ اسد عمر
Apr 05, 2019 | 21:53