بزدار حکومت جاگ رہی ہے

ایک خبر نظروں سے گزری کہ ایران میں کرونا وائرس سے متاثرہ 103 سالہ خاتون صحت یاب ہو گئی ہے۔ اس خاتون کو ایک ہفتہ قبل مرکزی شہر سیمنان کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ سیمنان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے سربراہ نوید دانائی کا کہنا ہے کہ خاتون کو مکمل صحت یابی کے بعد ہسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔اگر اتنی عمر رسیدہ خاتون اس موذی وبا سے صحت یاب ہو سکتی ہے تو پھر امید ہے کہ بہت جلد ہم سب خوف کے اس سائے سے جان چھڑالینے میں کامیاب ہوں گے۔سیاسی پوائنٹ سکورنگ اس ملک کا سب سے بڑا وائرس ہے جو ہر موسم اور ہر گھڑی چلتی رہتی ہے لیکن یہ حقیت ہے کہ اس وقت پنجاب حکومت اس وائرس سے بچاؤ کی کوششوں میں باقی سب سے پہلے ہے ۔پنجاب حکومت نے 3جنوری کو سب سے پہلے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات کاآغاز کیاہے-محکمہ صحت میں کنٹرول روم قائم کیا گیاہے-فوری طو رپر کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی،جو تواتر کے ساتھ اجلاس کررہی ہے اور اقدامات تجویز کرتی ہے اورقومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر صوبہ پنجاب میں فوری طو رپر عملدرآمد کیا گیاہے-ہر ضلع میں انتظامیہ کو الرٹ کیا گیا اور عوام کے لیے بہترین انداز میں آگاہی مہم چلائی گئی۔پی ایس ایل کے میچز کو بروقت ملتوی کر کے لوگوںکے اندر یہ احساس اور بھی شدت سے بیدار کرنے کی کوشش کی کہ اس وقت احتیاط کی کتنی ضرورت ہے ۔لوگوں کو بتایا گیا کہ اس مہلک وائرس سے بچنے کے لیے ایک ساتھ جمع نہ ہوں ۔ہر وقت لوگ خود کو صاف رکھیں ۔سادہ اور گھر کی تیار غذا استعمال کریں اور ایک جگہ چار سے زیادہ لوگ جمع ہونے پہ پولیس کارروائی کا ڈر بھی سمجھا دیا ۔مری سمیت صوبے بھر کے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے -سیکرٹریٹ او رسرکاری دفاتر میں لوگوں کی آمد ورفت کو محدود کردیا گیاہے جبکہ دفاتر میں انتہائی ضروری سٹاف ہی حاضر ہوگایہ حکم جاری کردیا گیا۔ جبکہ دیگر عملے کو سکائپ پر سرکاری امور سرانجام دینے کی ہدایت جاری کی گئیں-وزیراعلی عثمان بزدار نے شاپنگ ہالزاور ریسٹورنٹس رات 10بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کہا گیا کہ میڈیکل سٹور اورجنرل سٹورز کھلے رہیں گے-فیکٹریاں اور منڈیا ں بھی کھلی رہیں گی-انہوں نے کہا کہ پنجاب میں قرنطینہ کی سہولت کو بہتر بنایاجائے گا- مشکل کی اس گھڑی میںپنجاب حکومت دیگر صوبوں خصوصا بلوچستان کی قرنطینہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے معاونت کرے گی اور بلوچستان کی حکومت کو تفتان میں قرنطینہ سنٹر کے قیام کے حوالے سے مدد دیں گے-انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے تفتان میں قرنطینہ مرکز قائم کرنے کا جائزہ لے رہی ہے-محکمہ صحت کو کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تقریبا 24کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں -محکمہ صحت کیلئے ایک ارب روپے کے مزید فنڈز بھی مختص کر دئیے ہیں -وزیراعلی عثمان بزدار نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے5ارب روپے کے خصوصی فنڈز کے قیام کا اعلان کیا-یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت ضرورت پڑنے پر ایک ہزار بستر وں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال بھی بنائے گی-سرکاری ہسپتالوں میں 41 ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس قائم کردئیے گئے ہیں -لاہور،راولپنڈی او رمظفر گڑھ میں 3ہسپتالوں کو کورونا کے مریضوں کے لئے مخصوص کیا گیاہے-پنجاب میں دفعہ 144عائد کردی گئی ہے اورصوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے-اس وقت دنیا اس وائرس سے بچنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی اس کا توڑ کوئی موثر ویکسین ایجاد ہوجائے گی ۔لیکن اس وقت تک احتیاط کی بہت زیادہ ضرورت رہے گی اور ساتھ ساتھ ہم نے یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم واقعی اپنے اردگرد موجود لوگوں کے معاون بن رہے ہیں سوشل میڈیا پہ باتیں کرنے سے نہیں بلکہ اپنے آس پاس دیکھنا ہوگا کہ کوئی سفید پوش بھوکا تو نہیں سو گیا کس کے گھر چولہا نہیں جل رہا ہے ۔وزیر اعلی پنجاب درست کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ اس وقت جو لوگ حکومت کا ساتھ نہیں دے سکتے وہ نمبر گیم نہ کھیلیں اورشرانگیزی نہ پھیلائیں ۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کچھ سیاستدان اس موقع پر بھی وہ کام کر رہے ہیں جو سراسر نامناسب ہیں حکومت کے فیصلے نیک نیتی سے کئے جارہے ہیں ہم کچھ غلط بھی کررہے ہوں پرکرتورہے ہیں اور نیک نیتی اورجذبے کے ساتھ کررہے ہیں کچھ لوگوں کا کام ہی بلاوجہ تنقید کرنا ہے۔دنیا بھر کی طرح پاکستانی طلبہ و طالبات کیلئے تعلیمی اداروں کا سفر روک دیا گیا ۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت ''یو نیسکو'' نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں پوری دنیا میں مجموعی طور پر8 لاکھ 50 ہزار طلبہ و طالبات کرونا کے باعث گھروں میں بند ہوگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن