سرینگر (اے پی پی+ کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کولگام میں 4 کشمیری نوجوان شہید کر دئیے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کے ضلع کے علاقے ہرد منگوری میں صبح سویرے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی فوج کے دو اہلکار زخمی ہو گئے ۔ بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ نوجوان عسکریت پسند تھے جو فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارے گئے۔ دوسری جانب کرونا کے باعث لاک ڈائون سے نظام زندگی بدستور مفلوج ہے۔4 جی انٹرنیٹ پر پابندی میں مزید توسیع کردی گئی۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں واضح کیا گیا کہ15 اپریل تک 4 جی انٹرنیٹ پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی۔احتجاج کے باعث بھارتی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے لیے بنائے گئے ڈومیسائل قانون میں دو روز کے اندر ہی ترمیم کی ہے۔ایک جاری نوٹیفیکشن کے مطابق ترمیم شدہ قانون کے مطابق جموں و کشمیر میں اب تمام ملازمتوں کے مواقع یہاں کے مستقل باشندوں کے لئے مخصوص رکھے جائیں گے۔اس سے قبل صرف نچلی سطح درجہ چہارم کی ملازمتیں ہی یہاں کے مستقل باشندوں کے لیے رکھی گئی تھیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرونا وائرس کے مزید پانچ مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جس سے اب کیسز کی کل تعداد 75 ہو گئی۔ سابق وزیرعلی صدرِ کشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرحدی علاقہ گریز، تلیل، کنزلون ،مرکوت اور دیگر متعلقہ علاقوں کی رابطہ سڑکیں فوری طور پر بحال کرنے ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رابطہ مسلسل منقطع رہنے سے مذکورہ علاقوں کے لوگ زبردست اور گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ ایک طرف غذائی اجناس اور ضروریاتِ زندگی کی کمی ہے جبکہ دوسری جانب ادویات کی قلت بھی ہونے لگی ہے۔