مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز)فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے نے بتایا ہے کہ سال 2019 ء کے دوران اسرائیلی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کے نئے ریکارڈ قائم کیے گئے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سال 2019ء کے دوران مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کے واقعات ماضی کے برسوں کی نسبت زیادہ سامنے آئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں 2019 کے دوران جتنے مکانات مسمار کیے گئے پچھلے 10 سال میں سالانہ اتنے مکانات مسمار نہیں کیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی بلدیہ کی حدود میں فلسطینیوں کے 104 گھروں کو بلڈوز کردیا گیا۔