چولستان میں شکاریوں کی محکمہ وائلڈ لائف عملہ پر فائرنگ‘ عملہ محفوظ رہا

رحیم یارخان (کرائم رپورٹر) پابندی کے باوجود چولستانی علاقہ میں چنکارہ ہرن کاشکار کرنیوالے شکاریوں نے شکار کرنے منع کرنے پرمحکمہ وائلڈلائف کے عملہ پرجان سے ماردینے کے لئے فائرنگ کردی، عملہ معجزانہ طورپرمحفوظ رہا،سرکاری گاڑی کا نقصان پہنچا،شکاری شکارشدہ ہرن سمیت موقع سے فرار ہوگئے،پولیس نے وائلڈ لائف واچرکی رپورٹ سابق وفاقی وزیرمملکت سمیت 16 افراد کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیل کے مطابق واچر محکمہ وائلڈ لائف محمداقبال نے پولیس کودی جانیوالی اپنی شکایت میں بیان کیاکہ وہ چولستانی علاقہ چک پوسٹ ٹی چوک پر موجود تھا کہ اسی دوران سابق وزیرممللکت  تنویرحسین شاہ اپنے بیٹے حسین تنویرشاہ اوردیگر 16 افراد چیک پوسٹ پرآئے اور ڈیوٹی پرموجود عملہ پراسلحہ تان کر انہیں یرغمال بناکرنواب والاٹوبہ لے گئے،موبائل فون چھین لئے،بیٹریاں نکال پرپھینک دیں اور بے یارومددگارچھوڑ کرچولستانی علاقہ کی جانب نکل گئے جہاں ان شکاریوں نے نایاب نسل کے چنکارہ ہرن کاشکارکیا،اسی دوران مزیدعملہ طلب کرکے شکاریوں کاتعاقب کیااور انہیں ٹریک نمبر7جنوبی پر روک لیااورملزمان کی گاڑیوں کی تلاشی لینے کی کوشش کی، جس پرسابق وزیرممللکت سمیت افراد نے جان سے ماردینے کے لئے محکمہ وائلڈ لائف کے ملازمین پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی،جس سے سرکاری گاڑی کونقصان پہنچا تاہم محکمہ وائلڈلائف کے ملازمین معجزانہ طورپرمحفوظ رہے اور ملزمان موقع سے فرارہوگئے، پولیس نے واچر محکمہ وائلڈلائف محمد اقبال کی مدعیت میںسابق وفاقی وزیرمملکت سمیت 16افرادکے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔

ای پیپر دی نیشن