اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) خط کے سہارے عدم اعتماد مسترد کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ عمران خان ہیرو نہیں‘ زیرو ہیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متعلقہ خط کا سہارا لے کر عدم اعتماد مسترد کرنا گھٹیا حرکت‘ تحریک پر ووٹنگ ہونے تک اسمبلی تحلیل نہیں کی جا سکتی‘ جعلی حکمرانوں نے آئین کی دھجیاں اڑا دیں‘ عمران خان نے ڈکٹیٹرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ایسی حرکت کوئی پاگل ہی کر سکتا ہے۔ مشاورت کا عمل جاری ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک متاثر نہیں ہوئی‘ ڈپٹی سپیکر نے اسد قیصر کا حوالہ دیکر رولنگ دی ہے‘ اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد آ چکی تھی‘ اسد قیصد کا حوالہ دیکر رولنگ دینا غیر آئینی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد اپنی جگہ قائم ہے‘ اسمبلیاں توڑنا عمران خان کا حق نہیں رہا‘ اسمبلیاں توڑنے کی سفارش غیر آئینی ہے‘ صدر کا اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ بھی غیر آئینی ہے۔ اپوزیشن کی رائے نہیں لی گئی۔ عمران خان نے اسمبلی تحلیل کر دی۔ صدر نے بھی آؤ دیکھا نا تاؤ‘ اسمبلی تحلیل کر دی۔ ہمارا آخری اور اٹل مطالبہ ہے سپریم کورٹ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دے۔ پوری قوم کو ایک بحران میں یرغمال بنا دیا گیا۔ مبینہ خط پر اسٹیبلشمنٹ پوزیشن واضح کرے۔ عمران خان اس خط کے ذریعے آپ ہیرو نہیں بن سکتے‘ آپ زیرو ہیں۔ رولنگ کو غلط قرار نہیں دیا جا سکتا تو پھر 199 ارکان کی حب الوطنی مشکوک کر دی گئی ہے۔ سب ایک دوسرے کو سہارا دے رہے ہیں‘ یہ خطرناک کھیل ہے۔ کسی قیمت پر اسے آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے 2018ء کے انتخابات کو مسترد کر دیا‘ الیکشن چاہتے ہیں۔ ہمیں کہتے ہیں الیکشن میں آؤ۔
خط کے سہارے عدم اعتماد مسترد کرنا گھٹیا حرکت ، عمران تم ہیرو نہیں زیرو ہو : فضل الرحمن
Apr 05, 2022