نگران وزیراعظم ، صدر کا عمران ، شہباز کو خط ، پی ٹی آئی نے جسٹس گلزار کا نام دیدیا 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) نگران وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پر صدر مملکت نے وزیراعظم اور سابق اپوزیشن لیڈر کو خط لکھ دیا۔ صدر پاکستان عارف علوی نے نگران وزیراعظم تعینات کرنے کے لئے مراسلہ لکھ دیا۔ مراسلہ وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو بھی بھجوایا گیا، جس میں کہا گیا کہ اپنے اپنے نامزد کردہ نگران وزیراعظم کے لئے نام سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیراعظم کیلئے سابق چیف جسٹس (ر) گلزار احمد کا نام تجویز کردیا۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ صدر ڈاکٹر عارف علوی کے خط کے جواب میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد وزیرعظم عمران خان نے جسٹس (ر)گلزار احمد کا نام نگران وزیراعظم کیلئے تجویز کیا ہے۔ خیال رہے کہ صدر مملکت نے وزیراعظم عمران اور شہباز شریف کے نام خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے تین دن کے اندر کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو تو دونوں شخصیات دو دو نام کمیٹی کو بھیجیں گی۔ صدر مملکت کے خط میں کہا گیا کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوتے تو سپیکر قومی اسمبلی 8 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بنائیں گے جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ارکان شامل ہوں گے جبکہ کمیٹی سابق قومی اسمبلی ارکان اور سینٹ ارکان پر مشتمل ہوگی۔ دوسری جانب صدر مملکت کے خط سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر، عمران خان اور ڈپٹی سپیکر نے آئین شکنی کی ہے، آئین شکن صدر کے خط کا جواب کس طرح دے سکتے ہیں۔ شہباز شریف کے جواب پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو نگران وزیراعظم کی مشاورت کا حصہ نہیں بننا تو ان کی مرضی، ہم دو نام دے چکے، سات دن میں ہمارے ناموں میں سے ایک منتخب ہوجائے گا۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صدر مملکت کے نگران وزیراعظم کا نام تجویز کرنے کے خط کا جواب ایوان صدر کو موصول ہو گیا۔ پریس ونگ کے بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آئین کے آرٹیکل 224 ، ایک، اے، کے تحت نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا نام تجویز کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن