72مسلمانوں کا قتل، بھارتی عدالت متعصب، 36برس بعد تمام 40ہندو ملزم بری کردیئے

نئی دہلی (کے پی آئی) بھارتی ریاست اتر پردیش میں 1987ء کے مسلم کش فسادات میں 72 مسلمانوں کے قتل کے تمام  40ہندو ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ اترپردیش کے میرٹھ ضلعے کے ملیانہ گائوں میں 23 مئی 1987ء کو مسلم  کش فسادات کے دوران 72 مسلمانوں کی شہادت کے چھتیس برس بعد مقامی عدالت نے تعصبیت پر مبنی فیصلہ دیا۔  اس کیس میں 90 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا تاہم ان میں سے 40 کی موت ہوچکی ہے جب کہ بقیہ کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ 23 مئی 1987ء کو انتہا پسند ہندوئوں کے ایک ہجوم نے اتر پردیش کے صوبائی مسلح کانسٹیبلری کے ارکان کے ساتھ مل کر ملیانہ گاؤں کو چاروں طرف سے گھیر لیا تھا اور مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں پر گولیاں برسائی تھیں۔ سینکڑوں مکان  جلائے تھے۔ اس سے ایک دن پہلے صوبائی مسلح کانسٹیبلری نے میرٹھ کے ایک محلے ہاشم پورہ سے 42 مسلمان مردوں کو اٹھا کر ایک لاری پر بٹھا کر قریبی نہر کے پاس لے جا کر ان سب کو گولی مار دی اور پھر ان کی نعشیں پانی میں پھینک دی تھیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...