لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خبردار کیا ہے کہ آئینی اداروں نے آپس میں لڑائی بند نہ کی تو یہ گلی کوچوں میں چلی جائے گی۔ انارکی پھیلے گی اور کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ ایوان اور عدالت کا ٹکراؤ ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔ منصوبہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، عدلیہ اور انتظامیہ میں گہرے اور وسیع اختلافات نے ملک کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔ ایک طرف عوام مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں، راشن کے حصول کے لیے جانیں جا رہی ہیں، دوسری جانب حکمران طبقہ کہ انھیں اپنی لڑائیوں سے قطعی فرصت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایوان اور عدالت باوقار انداز اختیار کریں تو معاملات مثبت جانب بڑھ سکتے ہیں اور سیاسی جماعتیں کسی ایک نقطہ پر متفق ہو سکتی ہیں۔ جنگ جاری رہی تو رہی سہی جمہوریت بھی ختم ہو سکتی ہے۔ مسائل کا حل شفاف انتخابات ہیں اور اس کے لیے سٹیک ہولڈرز میں اتفاق رائے ضروری ہے۔ ہم لڑائیوں کے خاتمے کے لیے اپنے تئیں سیاست دانوں سے رابطوں کا آغاز بھی کرنے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دو صوبوں میں انتخابات کی بجائے پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن ہونے چاہییں، مرکز اور دوصوبوں میں نگران حکومتیں قائم کی جائیں۔ سینٹ سے ربا کے خلاف قرارداد پاس ہونے کے ایک دن بعد سٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ انتہائی افسوس ناک اور حکمرانوں کی پالیسی کو واضح کرتا ہے۔ انھوں نے الیکشن پر بھی زور دیا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات مکمل کر کے ملک کے سب سے بڑے شہر کے باسیوں کو بااختیار شہری حکومت دی جائے، کراچی کی عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا اور ان شاء اللہ شہر کا میئر بھی جماعت اسلامی کا ہو گا۔