بھٹو کی 44 ویں برسی پر تقریبات، قومی اسمبلی میں خراج عقیدت 

Apr 05, 2023


اسلام آباد لاہور (نامہ نگاران) قومی اسمبلی کے اجلاس میں معمول کی کارروائی کو ملتوی کر کے ذوالفقار علی بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ تمام جماعتوں کے رہنماﺅں نے ذوالفقار علی بھٹو کو بھرپور طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا اور ان کو دنیا کا بہترین لیڈر قرار دیا اور ان کے قتل کو عدالتی قتل قرار دیا گیا۔ ارکان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ انہوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا۔ قومی اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو شہید کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ سپیکر کے کہنے پر مولانا اسعد محمود نے ان کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 1971 کے الیکشن میں پاکستان کی آبادی دس کروڑ تھی ووٹ دینے کا اختیار صرف 80ہزار لوگوں کو تھا۔ 40 ہزار مشرقی اور 40 ہزار مغربی پاکستان سے ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس وقت سیاست شجر ممنوع تھی۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ آج کا دن سیاہ دن ہے کہ چار اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کر دیا گیا تھا اور آج پھر چار اپریل کو سیاہ فیصلہ آیا ہے۔ اس متنازعہ فیصلہ کو پاکستان کے جج اور عوام نہیں مانیں گے۔ سپریم کورٹ نے لاڈلے کو نوازا ہے۔ ملک کو استحکام دینے کی بجائے مشکل میں ڈال دیا گیا ہے۔ اگر فل کورٹ بینچ کا فیصلہ آ جاتا تو سب اس کو ماننے کو تیار تھے۔ آج نفرت کی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے۔ پوری قوم پریشان ہے لیکن ایک بندہ ڈانس کر رہا ہو گا۔ نور عالم خان نے کہا کہ آج وہ دن ہے کہ عوام سے زیادتی کی گئی اور ان سے ان کا لیڈر چھینا گیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم دنیا کو لاہور میں اکٹھا کیا لیکن بدقسمتی سے ان کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ آغا رفیع اللہ نے کہا کہ آج سیاہ دن ہے۔ پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا۔ پاکستان کے محسن کو 4 اپریل کو قتل کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے ریفرنس بھیجا لیکن آج تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا۔ اپوزیشن کے رہنما احمد حسین دیہڑ نے کہا کہ چار اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو پر ظلم کیا گیا۔ الیکشن ہونے سے مہنگائی ختم نہیں ہو گی۔ آج چارٹر آف معیشت کرنے کی ضرورت ہے۔ آئین بنانے والے کو آئین کی تشریح کرنے والوں نے سزا دی۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ شیطان کو اگر شیطان نہ کہا جائے تو وہ بھی شیطان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ راجہ ریاض نے شیطان کہا کہ اس کو حذف نہ کریں۔ جو شخص انبیاءکرام اور صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کرے، جو ملک کی بیٹیوں کی عزتیں پامال کرے اس کو کیا کہیں، اس کو شیطان ہی کہا جائے گا۔ رکن اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان نے کہا کہ آج بھی لوگ یہ نعرہ لگاتے ہیں کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔ محسن خان لغاری نے کہا کہ بھٹو کا ہمیں آئین کا بہت بڑا تحفہ ہے اس پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عدلیہ پر تابڑ توڑ حملے کئے جاتے ہیں جو کہ نہیں ہونا چاہئے۔ میری توقع ہے کہ پارلیمنٹ کا بنائے ہوئے آئین کو نہ توڑا جائے۔ بات گھوم پھر کر عمران خان پر آجاتی ہے، افسوسناک ہے اس ایوان کی عزت کو بڑھانی چاہئے نہ کہ مچھلی مارکیٹ بنائیں۔ قانون اور آئین کے مطابق فیصلے کئے جانے چاہئیں۔ میں چیف جسٹس آف پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ رمیش کمار نے کہا پارلیمنٹ کو مضبوط نہیں کرینگے تو معاملہ عدالت میں تو جائے گا۔دریں اثناء پےپلز پارٹی کے زےراہتمام ذوالفقار علی بھٹو کی 44وےں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ پےپلز پارٹی کی ڈویژنل، ضلعی اور ذیلی تنظیموں نے دعائیہ تقریبات اور قرآن خوانی کا اہتمام کےا۔ وسطی پنجاب سیکرٹریٹ158سی ماڈل ٹاو¿ن میں قرآن خوانی اور افطار کا اہتمام کیا گیا۔ لاہور کے صدر چودھری اسلم گل، ثمینہ خالد گھرکی، رانا جمیل منج، حافظ غلام محی الدین، ضیاءاللہ بنگش، حاجی عزیز الرحمن چن، منور انجم، ڈاکٹر خیام، نرگس خان، فائزہ ملک، الطاف قریشی، اشرف خان، امجد جٹ، افنان بٹ، عقیلہ یوسف، شاہدہ جبیں، شاہد شیرازی، عارف خان، ناہید، نصیر احمد، انیسہ بانو سمیت بڑی تعداد مےںکارکن موجود تھے۔ علامہ یوسف اعوان نے ذوالفقار علی بھٹو کے لئے لیے دعا کروائی۔ جبکہ ننھے حسن عباس اور حسین عباس نے لیڈر شہید بھٹو نظم سنا ئی۔ شرکاءکے اعزاز میں افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اسلم گل نے کہا کہ بعض جج آئین کو پامال کرتے ہیں۔ یہ فل بنچ کا فیصلہ نہیں، بھٹو کے قتل میں ملوث ضیاءاور دیگر کرداروں کی مذمت کرتا ہوں، تین ججوں نے عمران کی خدمت کی۔ خان ملک میں مارشل لاءلگوانا چاہتا ہے۔ ثمینہ گھرکی نے کہا کہ بھٹو نے عام آدمی کو بولنے کا حق اور شناخت دی۔ ڈاکٹر ضیا بنگش، الطاف قریشی زاہد ذوالفقار، آصف ناگرہ، امجد جٹ، حافظ غلام محی الدین ،رانا منشا، عارف خان، شاہدہ جبیں نے کہا کہ آج پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کی زبان کو لگام دی جائے۔ پیپلز پارٹی کے بانی جیالے زبیر بخاری کے بیٹے اور پی پی 146 سے اہم پی اے کے متوقع امیدوار اشعر بخاری نے گوالمنڈی چوک میں تقریب کا اہتمام کیا۔ مہمان خصوصی چودھری جاوید اختر تھے جبکہ تقریب میں زبیر بخاری، خالد گل، ثاقب بٹ، چودھری سجاد نذیر، میاں محمد ایوب، افنان بٹ، شاہدہ جبین، فائزہ ملک، نصیر احمد، باسط بخاری، عاطر شاہ سمیت شہرےوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ذوالفقار علی بھٹو کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گی۔

بھٹو برسی

مزیدخبریں