بھارتی مظالم پر عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی ضرورت
ہندو دیوتا رام کے جنم دن کے سلسلے میں جاری ہندو تہوار رام نومی کے دوران مغربی بنگال، مہاراشٹر اور گجرات میں فرقہ وارانہ تصادم کی صورت میںبھارت کی 8 ریاستوں میں سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے‘ فسادات کے دوران 100 افراد پکڑے گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ہندوتوا کے شرپسند ہجوم نے تاریخی مدرسہ عزیزیہ شہید کر دیا جبکہ قرآن مجید کی بے حرمتی بھی کی۔ دوسری جانب بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سکھوں کی مالی معاونت کر رہا ہے جس کا کینیڈین تھنک ٹینک نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے پاکستان پر لگائے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دےتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ کینیڈین تھنک ٹینک کے سربراہ ٹیری ملوسکی کا کہنا ہے کہ پاکستان سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کی مالی معاونت نہیں کر رہا، یہ تنظیم اپنی مدد آپ کے تحت رقم جمع کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہا ہے کہ بھارتی حکام کو کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کی پالیسی جابرانہ، امتیازی اور آمرانہ ہے۔
گجرات فسادات میں نریندر مودی کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔2002ءمیں ہونے والے فسادات میں بھی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتہا پسندوں کی بھرپور مدد کی اور مسلمانوں کے قتل اور انکی املاک کو نذر آتش کرایا گیا۔ اسکے ٹھوس ثبوت بین الاقوامی اداروں کے پاس آج بھی موجود ہیں جو اس بات بین ثبوت ہے کہ بھارت عملاً اقلیتوں کیلئے جہنم زار بن چکا ہے جبکہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں بھی مظالم کی انتہاءکی ہوئی ہے۔ گزشتہ روز ہیومن رائٹس کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بھی وادی میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ بھارت کی یہ جارحانہ کارروائیاں صرف مقبوضہ وادی اور بھارتی مسلمانوں تک محدود نہیں ہیں‘وہ پاکستان کیخلاف بھی لغو پراپیگنڈہ کرکے عالمی برادری میں اسے تنہاءکرنے کیلئے کوشاں رہتا ہے۔ گزشتہ روز بھارت کے الزام پر کہ پاکستان سکھوں کی مالی معاونت کر رہا ہے‘ کینیڈین تھنک ٹینک نے بھارت کو منہ توڑ کر جواب دیتے ہوئے اس الزام کو مسترد کر دیا۔ آج دنیابھر میں عالمی یوم ضمیر منایا جا رہا ہے۔ جو اس بات کا متقاضی ہے کہ دنیا میں کسی بھی خطے میں انسانیت سوز واقعات ہو رہے ہوں تو اس پر عالمی ضمیر کو جھنجوا جائے۔ اس تناظر میں بھارت اور اسرائیل دو ایسے ممالک ہیں جنہوں نے انسانی حقوق کی پامالی کی انتہاءکی ہوئی ہے جس پر عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی اشد ضرورت ہے ۔