اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت بند کی جائے، 600 برطانوی ججوں‘ وکلاء کا وزیراعظم کو خط 

لندن (نیٹ نیوز) سابق برطانوی چیف جسٹس سمیت 600 سے زائد وکلا، ججز اور قانونی ماہرین نے اپنی حکومت پر اسرائیل کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کیلیے زور دیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق قانونی شعبے سے تعلق رکھنے والے 600 سے زائد ججز اور بیرسٹرز نے وزیراعظم رشی سونک کو لکھے 17 صفحات پر مشتمل خط میں کہا برطانیہ کی حکومت نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت نہ روکی تو اس کے نتیجے میں برطانیہ خود بھی غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار پائے گا۔ انہوں نے لکھا کہ سرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی کے نتیجے میں نہ صرف برطانیہ نسل کشی میں ملوث قرار پائے گا بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب بھی ہو گا۔ اگرچہ برطانیہ سے زیادہ امریکا ، جرمنی اور اٹلی اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے والے بڑے ممالک ہیں لیکن اگر برطانیہ پابندی لگا دے تو اس سے اسرائیل پر سفارتی و سیاسی دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ خط لکھنے والوں میں سابق برطانوی چیف جسٹس لیڈی ہیل سمیت سپریم کورٹ کے تین ریٹائرڈ ججز شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...