اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، معاشی استحکام کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، معاشی اشاریے بہتری کی طرف گامزن ہیں، معیشت بہتر اور مہنگائی کم ہو رہی ہے، سٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان ہے، قومی ایئر لائن کا سالانہ خسارہ 80 ارب روپے ہے، اس کی نجکاری کا سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آج کابینہ اجلاس میں مثبت معاشی اشاریوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں سے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور ان مذاکرات کے نتیجے میں سٹینڈ بائی ایگریمنٹ ہوا جس کے ثمرات آج روپے کی قدر میں استحکام اور ایکسچینج ریٹ میں بہتری کی صورت میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب معیشت میں بہتری آ رہی ہے۔ جب بھی معیشت میں استحکام کی خبریں آئیں، سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی۔ بلومبرگ نے پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہونے کی پیشنگوئی کی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے میڈیا نے عوام کو تمام حقائق سے آگاہ کیا جس پر اس کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا خسارہ قومی خزانے پر بوجھ ہے، نجکاری سے ہمیں ریونیو بھی حاصل ہوگا اور خسارے کا بوجھ سرکاری خزانے سے ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں امید ظاہر کی گئی کہ آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے بعد پہلی ادائیگی اس ماہ مکمل ہو جائے گی۔ ہمیں معیشت کو سیاست کی نذر نہیں کرنا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا ایسی خبروں کی تصدیق ضرور کرے جن سے معیشت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم پاک چین دوستی کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ۔ انہوں نے کہا کہ امید کا نام ہی شہباز شریف ہے جنہوں نے ماضی میں بھی ڈیلیور کیا ہے۔ شہباز شریف نے نواز شریف کی قیادت میں ساڑھے 12 سال کے اندر پنجاب کا نقشہ بدلا، وزیراعظم ملک کی بہتری کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں، مریم نواز پنجاب میں بہترین انداز میں اپنا کام کر رہی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مزید حکمت عملی تشکیل دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک جماعت نے گرینڈ الائنس کا اعلان کیا ہے، اس الائنس میں باقی کون سی جماعتیں شامل ہیں، ان کے نام نہیں بتائے گئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے معالج نے آج بشریٰ بی بی کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سیاسی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ معاشی استحکام بھی آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپورٹس باڈیز کے مسائل حل کریں گے، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج کابینہ کے اجلاس میں اس بارے میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ والٹن ایئر پورٹ کے حوالے سے معاہدہ عمران خان کے دور میں ہوا تھا، وہاں سڑکیں بن چکی ہیں، ترقیاتی کام بھی ہو چکے ہیں، عمران خان نے اونے پونے اس زمین کا معاہدہ طے کیا۔ ہم ملک میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، ہم اس معاہدے کو دیکھ رہے ہیں کہ اس میں کیا چیز ہے جسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔